ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
والے کو کھٹک نہ ہو رافع تشبہ ہے - تصرفات نفسانیہ کمالات مقصودہ سے نہیں نیز اس میں افتنان وعجب کا خطرہ ہے فرمایا کہ تصرفات کا صدرور قوت مفسانیہ سے ہوتا ہے اور جس طرح قوت جسمانیہ کمالات مقصودہ سے نہیں جیسے مصارعت ( کشتی لڑنا ) اسی قوت نفسانیہ بھی - اور اسی وجہ سے یہ قوت نفسانیہ اہل باطل میں بھی پائی جاتی ہے بلکہ بعض محقیقن کا قول ہے کہ عارف راہمت نہ باشد - ہمت سے مراد تصرف ہے یعنی وہ اس کے عدم کو اس کے وجود پر ترجیح دیتے ہیں اور وجہ اس کی یہ بتلاتے ہیں کہ اس میں شان عبدیت سے بعد ہے اور یہ وجہ افعال جسمانیہ میں نہیں پائی جاتی ہے کیونکہ اس میں اسباب مادیہ کی طرف احتجاج ظاہر ہے - جو عین عبدیت ہے اور تصرفات نفسانیہ میں اسباب خفی ہیں اس لئے احتجاج کی شان اس میں خفی ہے - نیز افعال جسمانیہ کے صدور میں عوام معتقد نہیں ہوتے اور تصرفات میں معتقد ہو جاتے ہیں تو اس میں افتنان اور عجب کا خطرہ بھی ہے - حضرت مولانا قاسم صاحب کا طرز تربیت وطرز گمنامی فرمایا کہ حضرت مولان قاسم صاحب ہر دینی کام میں سب کے روح رواں تھے اور نام رکھنے میں ہمیشہ پیچھے رہتے تھے - اور جس طالب علم کے اندر تکبر دیکھتے تھے اس سے کبھی کبھی جوتے اٹھوایا کرتے تھے اور جس کے اندر تواضع دیکھتے تھے اس کے جوتے خود اٹھالیا کرتے تھے - غیر اللہ کا اہتمام ناپسندیدہ ہے فرمایا کہ غیر اللہ اہتمام میں لگ جانا اور اسی میں منہمک ہوجانا یہ ناہسندیدہ ہے اگرچہ وہ انہماک اور اہتمام مباح ہی کا کیوں نہ ہو - محققین اور منتہین کی شان محققین اور منتہمین کی یہ شان ہوتی ہے کہ ان کے لئے ہر ہر چیز آئینہ جمال خداوندی