ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کھلانے کو مل جاوے گا - - ف - اس سے حضرت والا کا صفائی معاملہ کہ کسی پر کسی کا بار بلا اجرت نہ رکھنا مزاح نظر بر حقیقت دلجوئی فقراء صاف ظاہر ہے - افراط تفریط سے بالکل مبرا ہونا فرمایا کہ مجھے فضول عبارت سخت الجھن ہوتی ہے غیر ضروری مضامین کی آمیزش سے سخت کلفت ہوتی ہے - کیونکہ مجھے یہ تو معلوم ہوتا نہیں کہ یہ فضول ہے تو یہی سمجھتا ہوں کہ فضول عبارت کیوں لکھے گا - اس لئے سب کو جوڑ لگاتا ہوں اس وجہ سے اور بھی مطلب خبط ہوجاتا ہے عرض کیا گیا کہ اپنے نزدیک تو تو ضیح کی غرض سے ایسا کیا جاتا فرمایا کہ غیر ضروری توضیح سے تو اور بھی مطلب خبط ہوجاتا ہے - ف ـ اس سے معلوم ہوا کہ حضرت والا کو حق تعالیٰ نے ایسی فطرۃ موزونیت طبع عطا فرمائی ہے کہ ا فراط تفریط سے بالکل مبرا ہے - انکسار و تواضع ؛ مشورہ حسن بھوپال سے ایک خط آیا جس کا کا مضمون یہ تھا کہ جناب قاضی صاحب بوجہ علالت ایک سال کی رخصت لیان چاہتے ہیں - 75 میں سے 50 خود لیں گے 25 تم کو ملیں گے - چونکہ یہ امر عظیم ہے بدوں بڑوں کے مشورہ کے کرنا مناسب نہیں - اس وجہ عرض ہے کہ اس عہدہ کے فرائض اور منافع ومضار کو غور فرما کر رائے تحریر فرمایئے مگر رائے محض عقلی نہیں چاہتا بلکہ آپ کے قلب مبارک میں جو آئے وہ تحریر فرمایئے - تحریر فرمایا کہ جس امر میں مشورہ لیا ہے اول تو امر عظیم میں مشورہ دینا عظماء ہی کا کام ہے اب اپنے مجمع میں مولانا رائے پوری ہیں جن کے قلب کو بابرکت کہا جاسکتا ہے وہاں رجوع فرمانا مناسب ہے - باقی اپنے قلب کو کیفیت اس مضمون کے پڑھنے کے وقت جو ہوئی وہ بھی کئے دیتا ہوں حسب الکحم - وہ یہ کہ قلب اس سے اباء کرتا ہے خواہ یہ ابا ء وجدانی ہو یا اس لئے ہو کہ قضاء امر خطیر ہے اور اس کے اخیتار کرنے پر کوئی مجبوری وا ضطرار ہے نہیں نہ تو کسی کے اکراہ سے اور نہ اس سے کہ دوسرے وجوہ معاش بند ہیں - نیز چند روز کے کئے اور بھی بدنامی ہے لوگ کہیں گے کہ روپیہ کے طمع میں ایک نوکری یا ایک کام کو چھوڑ