ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
مجاہدہ کا محل وحی سے متعین ہوگا فرمایا کہ مجاہدہ مطلقا مخالفت نفس کا نام نہیں بکلہ جہان مرغوب نفس مامور بہ نہ ہو - ورنہ نفس مطمنۃ کو ( خواہ وہ کامل درجہ کا مطمئنہ نہ ہو ) بعض اوقات مامور بی کی رغبت ہوتی ہے حالانکہ اسکی مخالفت مجاہدہ تھیں - جعلت قرۃ عینی فی الصوٰۃ یقینا دال ہے مرغوبیت صلوۃ پر اور طاہر ہے کہ اس کا ترک مطلوب نہیں اور مامور بہ ہونا یہ وحی سے معلوم ہوگا تو مجاہدہ کا محل وحی سے متعین ہوگا نہ کہ محض رغبت یا عدم رغبت سے - مجنون ومجذوب کا فرق مجذوب سے کوئی امید نفع کی نہیں نلکہ ضرر کا اندیشہ ہے فرمایا کہ مجنوں اسی طرح مجذوب عقل نہ ہونے کی وجہ سے احکام شرع کا مکلف نہیں ہوتا - دونوں جماعت میں فرق کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن اس زمانہ کے صلحاء واتقیاء مشائخ جو اس کے ساتھ برتاؤ کریں احترام کا یا اعراض کا وہی عوام کو کرنا چاہئے پھر فرمایا کہ اس جماعت سے کوئی امید نفع کی نہیں رکھنا چاہئے - حتیٰ الامکان ان لوگوں سے الگ ہی رہنا مناسب ہے کیونکہ ان کو عقل تو ہوتی نہیں اس لئے ان سے اندیشہ ضرر ہی کا غالب ہوتا ہے پھر ایک صاحب نے دریافت کیا کہ حضرت یہ مجزوب کیسے ہوجاتے ہیں فرمایا کہ حقیقت اس کی یہ ہے کوئی دار ایسا قوی ہوتا ہے جس سے عقل مسلوب ہوجاتی ہے اور یہ سب مجاہدہ ہی کی برکت ہے کہ یہ درجہ نصیب ہوجاتا ہے - اور ہیہ مجذوب ہیں جن کے سپرد کار خانہ تکوینیہ ہے اس کے انتظام کے ذمہ دار ہیں - باقی جو اہل ارشاد ہیں وہ نائب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں دارثان پیغبر ہیں ان کی شان کہیں ارفع واعلیٰ ہے - مومنین اور کافرین کے عذاب کا فرق ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت دوذخ میں کفار بھی جائیں گے اور اعمال بد کی وجہ سے مسلمان بھی تو فرق کیا ہوگا مسلم اور کافر کے عذاب میں - فرمایا کہنے کی تو بات