ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
جس دسے ثابت ہوا کہ حق تعالیٰ ہی کی محبوبیت غالب ہے - فیصلہ لطیف درمیان احناف اور غیر مقلدین احناف وغیر مقلدین جو ایک ہی مسجد میں ایک جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے تھے ان میں ایک مولوی صاحب بریلوی تفرقہ ڈالنا چاہتے تھے اس پر احناف نے مسائل مختلف فیہا کے متعلق دریافت کیا فرمایا کہ مختلف فیہ مسئلہ میں جانبین میں گنجائش ہوتی ہے اس لئے ایک مثل کے قول پر بھی نماز عصر درست ہوجاوے گی گو احتیاط احناف کے لئے یہی ہے کہ مثلین کے بعد پڑھیں لیکن اس احتیاط سے زائد اہم فتنہ سے بچنا ہے اس لئے بدوں اس کے اگر فتنہ نہ مٹے تو اس عارض کی وجہ سے مثلین پر عمل کرنے سے ایک مثل پر عمل کرنا اولیٰ ہوگا اسی طرح اگر حضرات اہل حدیث یہ اعانت کریں کہ اول وقت کی فضیلت کی تحصیل پر اتفاق کی فضیلت کو ترجیح دے کر مثلین کے بعد عصر پڑھنا گوارا کرلیں تو اس میں زیادہ ثواب ہوگا بلکہ زیادہ بہتر ہے کیونکہ مثلین کے بعد تو بالاتفاق عصر درست ہے اور مثل کے بعض اقوال پر درست نہیں اور اگر اس صورت مذکورہ کو کوئی فریق نہ مانے تو صورت اسلم یہ ہے کہ اہل حدیث ایک مثل کے بعد اذان دے کر نماز ادا کریں اور پھر احناف اپنے وقت پر اسی اذان کو تسلیم کر کے نماز ادا کریں - شرط تبلیغ عام فرمایا کہ زبانی بیان کرنا شرط تبلیغ نہیں کوئی چھپا ہوا وعظ یا کوئی کتاب وحدیث یا فقہ یا تفسیر یا تفصیل کردی اگر اس پر بھی قدرت نہیں تو ایسا شخص تبلیغ عام کا مکلف ہی نہیں - طبیب جسمانی یا روحانی کا ایک ادب فرمایا کہ طبیب سے یہ کہنا بھی بے موقع یے کہ اگر مناسب سمجھیں خمیرہ گاؤ زبان تجویز کردیں اس سے تو حال کہہ کر مخلی بالطبع کر کے تدبیر پوچھنا چاہئے - سکون مطلوب ہی نہیں بلکہ عمل مطلوب ہے کسی بی بی کے شوہر کا انتقال ہوگیا تھا اس کے عدم سکون پر یہ تحقیق بیان فرمائی کہ