ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہدیہ کا یعنی باہمی تعلقات کا بڑھنا وہ حاصل نہ ہوا - اور اگر مجھ کو دینا ہے تو میرے ہوتے ہوئے ان کے ہاتھ میں دینا کیا معنی - اب آپ یہ کہئے کہ آپ کا مقصود کس کو دینا یے تب انہوں نے بے تلکف کہہ دیا کہ مجھے تو آپ کو دینا مقصود ہے ٓ- تو میں نے کہا میرے ہاتھ میں دو چنانچہ انہوں نے مجھے دۓ میں لے لئے پس بے تکلف بات یہ تھی - ف اس سے حضرت والا کی بے تکلفی ؛ سادگی نیز شان تربیت معلوم ہوئی - حسن انتظام ؛ تعلیم آداب معاشرت ایک صاحب نے حضرت والا کی چھتری جہاں سے لی تھی بجائے اس کے دوسرے جگہ رکھ دی فرمایا کہ یہ بھی اڈاب میں سے ہے کہ جو چیز جہاں سے لے وہیں رکھے اور صرف دوسرے ہی کی چیز نہیں بلکہ اپنی بھی جہاں سے لے وہیں رکھے - میں نے تو اپنے مکان میں تمام چیزیں مقررہ جگہوں پر رکھی ہیں - اس میں پریشانی نہیں - فرض کرو دیا سلائی کا بکس ہے اگر مقررہ جگہ پر رکھا ہوگا تو اگر آدھی رات کو بھی پاتھ پڑے گا تو فورا مل جاوے گا - ( ف ) اس سے حضرت والا میں حسن انتظام کا طبیعت ثانیہ ہونا معلوم ہوا اور تعلیم آداب معاشرت کی بھی - حقیقت شناسی ایک پنشن دار کا خط آیاق تھا ایک مولوی صاحب نے پوچھا کہ پنشن کی حقیقت کیا ہے فرمایا کہ پنشن کی حقیقت آسان ہے کہ یہ اب معذور ہوگیا اب کہاں جائے بس یہ ہبہ ہے - ف : اس سے حضرت والا کی حقیقت شناسی ثابت ہے - رعایت مزاق مخاطب فرمایا کہ میں تشبہ کے متعلق گو رکھ پور میں ایک مضمون بیان کیا تھا کہ شبہ عقلی طور پر بھی مذموم ہے اگر کسی جنٹل میں سے کہا جاوے کہ آپ اپنی بیگم صاحبہ کا لباس پہن کر باہر کرسی پر بیٹھ جایئے تو کیا گوارا کریں گے - اگر دعویٰ کریں کہ ہم گوارا کریں گے تو ہم ایسے نہ مانیں گے ذرا عملی طور پر کر کے دکھلاویں اور اگر ایسا نہیں کرسکتے تو منشا اس ناگواری کا تشبہ نہیں ہے تو اور کیا - ف اس سے حضرت والا کی رعایت مذاق مخاطب معلوم ہوئی -