ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ولی مقتول کے عفو میں سراسر مصلحت ہے فرمایا کہ ولی مقتول کے عفو میں سراسر مصلحت ہے - ولی کی مصلحت وثواب ہے عفوکا اور اصل مقتول کی مصلحت اس کے اجر کا بڑھ جانا ہے کیونکہ جس مظلوم کا انتقام نہ لیا جاوے اس کا اجر بڑھ جاتا ہے اور مجرم کی مصلحت تو اس میں ہے ہی کہ قتل سے اس کو رہائی ہے - میلان الی المعصیت لوازم بشریہ سے ہے قرب عہد نبوی کا اثر فرمایا کہ انسان جب تک زندہ ہے لوازم بشریہ سے چھوٹ نہیں سکتا - چنانچہ انسان کیسا ہی کامل ہوجاوے میلان معصیت کبھی کچھ نہ کچھ وسوسہ یا خیال معصیت آ ہی جاتا ہے - چنانچہ حکیم ترمزی ایک بزرگ گزرے ہیں جوانی میں ان پر ایک عورت عاشق ہوگئی تھی اور ہر وقت ان کی تلاش وجستجو میں رہتی تھی - آخرت کار ایک دن باغ میں ان کو دیکھا اور وہ باغ چاروں طرف سے چار دیواری کی وجہ سے بند تھا وہاں پہنچ کر ان سے اپنے مطلب بر آرمی کی درخواست کی یہ گھبرائے اور گناہ سے بچنے کی غرض سے بھاگ کر دیوار سے کود پڑے - اس قصہ کے بعد بڑھاپے میں ایک روز وسوسہ کے طور پر خیال ہوا کہ اگر میں اس عورت کی دل شکنی نہ کرتا اور اس کا مطلب پورا کردیتا اور پھر توبہ کرلیتا تو یہ گناہ بھی معاف ہوجاتا اور اس کی دل شکنی بھی نہ ہوتی - اس وسوسہ کا آنا تھا کہ بہت پریشان ہوئے اور روئے - بردل سالک ہزاران غم بود گرز باغ دل خلالے کم شود اس پر قلق ہوا کہ جوانی میں تو میں اسب گناہ سے اس کو شش سے بچا اور آج پڑھاپے میں یہ حال ہے اور یہ سمجھے کہ جو کچھ میں نے اعمال واشغال کئے ہیں وہ سب غارت واکارت گئے - اے حکیم موصوف نے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا کہ فرماتے ہیں ائے حکیم کیوں غم کرتے ہو تمیارا درجہ وہی ہے اور جو کچھ تم نے کیا وہ ضائع نہیں ہوا - اور اس سوسہ کی وجہ یہ تھی کہ وہ زمانے میرے زمانہ سے قریب تھا اور قرب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں یہ برکت ہے تو ارشادات نبوت پر عمل کرنے میں کیسی کچھ برکت ہوگی -