ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
نہیں ہوتی عادۃ اللہ ہے کہ جو ایسوں سے رجوع کرتے ہیں ان کو طریق پر آمادگی نہیں ہوتی - شیخ کو چاہئے کہ اپنے لئے خلوت بھی کچھ نہ کچھ وقت تجویز کرے اس سے بھی برکت ہوتی ہے - آداب طریقت کے خلاف ورزی کا ضرر فرمایا کہ ایک بات سمجھ لینے کے قابل ہے کہ احکام شریعت کے خلاف کرنے سے تو آخرت میں عزاب ہوگا ادآب طریقت کے خلاف کرنے سے معصیت نہیں ہوتی - مگر دینوی ضرر لاحق ہوجاتا ہے آخرت کا ضرر نہ ہوگا گو کبھی بواسطہ آخرت سے محروم ہوجاوے گی کیونکہ اس مخالفت کا اول ضرر یہ ہوتا ہے کہ اللہ نام لینے کی حلاوت جاتی رہتی ہے پھر تعطل ہوجاتا ہے پھر ترک مستحب پھر ترک سنت اوجبات - یہاں تک لہ سلب ایمان کی نوبت آجاتی ہے کہیں اگر اس حالت میں بھی ہمت سے شریعت کا کام کرتا رہے تو آخرت کا نقصان نہیں مگر انشراح و راحت وطمینان نصیب نہ ہوگا - یہ غلط ہے کہ پیر کے ناراض ہوجانے سے اللہ میاں ناراض ہوں گے اور آداب طریقت سے کوئی ادب غامض نہیں - پیر کو مکدر نہ کیا جاوے - لعن و اعتراض اس پر نہ ہو - پیر سے غلطی ہوجانے پر نصیحت بھی کرے مگر ہو ادب سے - پیر کے مکدر کرنے کی تین صورتیں فرمایا کہ پیر کو مکدر نہ ہونا چاہئے اگر تکدر سے بچنے کا قصد کرے اور تکدر ہوجاوے تو اس کا اثر نہیں - اثر ہوتا ہے قلت مبالات کا - پس یہ تیں حالتیں ہیں - ایک تو دل دکھانے کا قصد سے دوسرا دل نہ دکھانے کا قصد نہ ہوتیسرے دل نہ دکھانے کا قصد ہو - پہلی حالت اشد ہے دوسری اہون ' تیسری پسندیدہ ہے ' دسری حالت کا باعث قلت مبالات ہے جس دل میں محبت وعظمت ہوگی تو بے پروائی نہیں ہوسکتی - اگر قلت مبالات ہے اور بے پرائی ہے تو یا تو محبت کم ہے یا عظمت کم ہے - اگر محبت وعظمت دونوں نہ ہوں تو ایسے موقع پر عقل سے کام لو - سوچ کر کام کرے جس سے تکدر نہ ہو - ترک لا یعنی ترغیب فرمایا جس بات میں کوئی فائدہ نہ ہو اس کو ترک کردینا چاہئے جس کا عمل اس پر ہوگا -