ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
تمام مثنوی کا خلاصہ فرمایا کہ جیسے تمام قرآن شرح ہے صرف تین مضمونوں کی - توحید ' رسالت ' معاد ' اسی طرح حضرت حاجی صاحب نے ساری مثنوی کا خلاصہ نکلا تھا کہ تما مثنوی میں دو مضمون اصل مقصود ہیں - ایک توحید حالی - دوسرے حقوق شیخ - قول ثابت کی تحقیق اور اس کے حصول کا طریقہ فرمایا کہ قول ثابت سے مراد کلمہ طیبہ ہے جس کی جڑ عقیدہ توحید ہے اور شاخیں اعمال صالحہ ہیں - عقیدہ تو حید کے پختہ کرنے کا طریقہ کثرت ذکر ہے اور اعمال کو صالح کرنے کا طریقہ علم دین حاصل کرنا - مسائل کی کتابیں دیکھنا - وعظ کی کتابیں مطالعہ میں رکھنا - کثرت ذکر کا طریقہ فرمایا کہ کثرت ذکر کا طریقہ یہ ہے کہ چلتے پھتے لا الہ الا اللہ کا ودو کرتے رہو کام کے وقت زبان سے کسی قدر جہر کرتے رہو کہ یاد رہے اور خالی وقت میں تسبیح ہاتھ میں رکھو - یہ مذکرہ ہے - ذکر یاد رہتا ہے - اعمال میں کوتاہی کا سبب فرمایا کہ اعمال میں کوتاہی کا سبب حب دنیا اورعدم اہتمام آخرت ہے تواضع میں جزب کشش کی خاص خاصیت فرمایا کہ اہل اللہ کے واقعات اس پر شاہد ہیں کہ ان حضرات نے اپنے کو جتنا منائا خدا تعالیٰ نے ان کو اتنا ہی چمکایا - تواضع میں جزب وکشش کی خاصیت ہے - متواضع کی طرف قلوب کو خود انجزاب ہوتا ہے بشرطیکہ صیحح تواضع ہو - تصنع اور بناوٹ نہ اہل اللہ کے اندر کشف وکرامت سے زیادہ جو چیز دلکش ودلرباہوتی ہے وہ ان کے تواضع کے واقعات ہیں - بیشک تواضع سے وہ رفعت حاصل ہوتی ہے جو تصنع سے کبھی بھی نہیں ہوتی - من تواضع للہ رفعہ اللہ بالکل صادق -