ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
پیش آیا - ف اس سے حضرت والا کا استغناء تجربہ فراست صیححہ حقائق شناسی ثابت ہوئی - تواضع واتباعو سنت فرمایا کہ مجھے اپنا قصہ بچپن کا خوب یاد ہے کہ ایک مرتبہ نلکا ہوا جارہا تھا - دو شخص آپس میں میری بابت کہنے لگے کہ اس نے تو بالکل خاندان کی عزت ڈبودی - نائی کو بھی السلام علیکم - قصائی ملے اس کو بھی السلام علیکم سقہ کو بھی السلام علیکم - غرضیکہ ہر شخص کو السلام علیکم ہی کرتا ہے خواہ کوئی ہو - ہھر فرمایا کہ لوگ بس اس کو عزت سمجھتے ہیں کہ فرعون سے بڑھ کر آپ کو سمجھے - ف اس سے حضرت والا کی تواضع ؛ اتباع سنت اظہر من الشمس ہے - کمال تواضع وانکسار وافتقار و توحید وشکر او متنان واتباع سنت ایک مرتبہ قبل نماز عصر حضرت والا کی مجلس میں تنہائی تھی - صرف ( یہ جامع ) بیٹھا ہوا تھا - کچھ تذکرہ ایصال ثواب کا آیا ایصال ثواب سے موصل کے ثواب میں کچھ کمی نہیں ہوتی بلکہ اس ایصال کا الگ ثواب مزید ملتا ہے - نیز جن کو ایصال کیا جاتا ہے سب کو اتنا اتنا ثواب مل جاتا ہے اس کی تائید میں مولاما رومی کا یہ شعر پڑھا - در معانی قسمۃ و افراد نیست در معانی تجربہ و اعداد نیست ( اس کے متعلق عجیب وغریب مدلل تحقیق باب دوم نمبر میں ہے - اس کی حسی مثال یہ ہے کہ مثلا ایک چراغ سے ہزار چراغ روشن ہوسکتے ہیں اور ایک استاد ایک وقت میں سو شاگرد کو تعلیم دے سکتا ہے نہ اس چارغ کی روشنی میں کچھ کمی آتی ہے نہ استاد کے علم میں - اس پر بندہ جامع نے کہا کہ حضرت میں روزانہ ہر وقت کے اذکار وانوفل کا ثواب سب اعزا واقربا ومسلمین ومسلمات احیاء واموات کو بخش دیتا ہوں ہاں جن سے خصوصیت ہے ان کا نام بھی خاص طور پر لے لیتا ہوں کہ اس سے تسلی زیادہ ہوتی ہے چنانچہ حضرت والا نام بھی لے لیتا ہوں - اس پر فرمایا کہ ہاں بھائی حق تعالیٰ نے جس طرح ہمارا رزق حسی دوسروں کے واسطہ سے رکھا ہے اسی طرح رزق باطنی بھی دوسروں کے ہاتھ ہے - اس آخری جملہ سے حضرت والا کا کمال تواضع وانکسار وافتقار و توحید وشکر وامتنان