ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کچھ کر سکتا ہے - ف : - حقیقت رسی و تو حید صاف ظاہر ہے - فراست لا یعنی سے حذر ایک گمان خط آیا جس میں کچھ اعتراض واہی تباہی لکھا تھا حضرت والا نے فرمایا کہ جوابی تو ہے نہیں جس کے جواب لکھنے کی ضرورت ہو اس کو علحیدہ رکھنے پڑھنے کی بھی ضرورت نہیں - ایک تو اس لا یعنی حرکت کی اور ایک میں لایعنی حرکت کروں کہ اس کو سنوں اور خواہ مخواہ اپنا جی خراب کروں چناچنہ بلاسنے ردی میں رکھوادیا - پھر فرمایا کہ موضع اعظم گڑھ دوران وعظ میں ایک شخص نے ایک پرچہ لا کر مجھ کو دیا اور دیتے ہی چلا گیا میں نے بعد وعظ وہیں پر چراغ میں بلا پڑے اس کو جلا دیا - ایک صاحب کہنے لگے کہ بلا پڑھے جلادینے کا آپ کا جی کیسے مانا ہم کو تو بے پڑھے صبر نہ آتا - کہا کی جی عقل کی تو یہی بات ہے کیونکہ اگر جواب کی ضرورت ہوتی تو وہ دینے والا بلا جواب کئے کیسے چلا جاتا ہے پھر میرے پڑھنے کی کیا ضرورت تھی کیونکہ نہ معلوم اس میں گالیاں لکھی تھیں یا نہ جانے کیا بلا لکھی ہو - ف : - اس سے حضرت والا کی فراصت اور یا یعنی سے حزر صاف ظاہر ہے - کمال شفقت و رافت ایک بار حضرت خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضور دعا سے ضرور یاد رکھا کریں - فرمایا کہ آپ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ میں دعا سے غافل ہوں - آُ سے تو خیر تعلق ہے - اب تو انہیں لیکن ایک زمانی مدت تک میں نے جانوروں تک کے لئے دعا مانگی ہے - کیونکہ ان کے بھی حقوق ہیں - کمال شفقت و رافت فرمایا کہ بعضے استاد بچوں کو بہت مارتے ہیں بعضوں کا فہم قدرۃ کم ہوتا ہے لہذا ان کو مارنا پیٹنا زیادتی ہے - بچوں کو جوزیادہ مارتے ہیں ان سے مواخذہ ہوگا - پھر فرمایا کہ الحمد اللہ غصہ میں میرے ہوش بجارہتے ہیں اور ضرورت کے وقت رسی سے مارتاہوں اس میں خطرہ ہڈی وغیرہ کے ٹوٹنے کا نہیں ہوتا - اعتدال سے مارنا پیٹنا چاہئے مجھے بچوں کے پیٹنے سے سخت تکلیف ہوتی ہے - ف : - اوپر کے دونوں واقعوں سے حضرت والا کی شفقت و رافت صاف ظاہر ہے -