ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
پانے زمانے کا ہے کہ چڑا چڑیا دال چاول لائے تھے اب ترقی کا زمانہ ہے حیوانوں کو بھی روپیہ پیسے ہی کی سوجھتی ہے - فرمایا کہ یہ لفظ ہے مصرف میں صرف کردو یعنی خیرات کردو - ف : - اس سے ظرافت صاف ظاہر ہے - شدت تعلق مع اللہ - مراعات حدود شرعیہ حضرت والا کے پیر میں بال توڑ نکل آیا تھا پچیس روز تک چلنے پھرنے سے معذوری رہی اول اول یہ رہا کہ فجر کے وقت مدرسہ میں تشریف لائے اور عشاء کی نماز کے بعد تشریف لے جاتے اور نماز کھڑے ہو کر پڑھے - تجربہ سے ثابت ہوا کہ چلنے سے نقسان ہوتا ہے س واسطے یہ کیا کہ گڈو لئے میں بٹھا کر نیاز خاں ملازم یا کوئی خادم صبح کو پینچاوے اور عشاء کے بعد اسی طرح مکان پہنچادیتے مگر جماعت ترک نی کرتے اور نماز کھڑے ہوکر پڑھتے پھر ثابت ہوا کہ کھڑے ہو نماز پڑھنا بھی مضر ہے تو نماز بیٹھ کر اختیار کی مگر نوافل حسب معمول پورے پڑھتے - پھر ثابت ہوا کہ گڈو لنے کی حرکت بھی مضر ہوتی ہے لہذا مکان پر قیام فرمایا - مجسد جانا موقوف کردیا - زیارت کنندگان مکان ہی پر آتے - کبھی کوئی کہتا بڑی تکلیف اٹھائی فو فرماتے جیسی تکلیف بال توڑ میں لوگ بیان کرتے ہیں وہ تو بحمد اللہ مجھے کچھ بھی نہیں ہوئی - ہاں چلنے پھرنے سے قدرے مجبوری ہے - حق تعالیٰ کو خلوت کا مزہ چکھانا تھا وہ حاصل ہوا اور ثابت ہوا کہ خلوت واقعی بہت اچھی چیز ہے گو مفید اور موجب ثواب زیادہ جلوت ہو مگر خلوت لزیز بہت ہے اس واسطے کہا ہے - قعرچہ بگزید ہر کو عاقل است زانکہ در صورت صفاہائے دل است ف : - اس سے حضرت والا کا شدت تعلق مع اللہ - مراعات حدود شرعیہ اظہر من الشمس ہے - ضبط و تحمل ایک صاحب نے سیکڑوں صورتیں ناجائز آمدنی کی لکھ کر علماء اور درویشوں پر طعن کیا تھا کہ اس زمانہ میں کھانا کھانے پر لوگ مرے ہوئے ہیں نہ کوئی عالم پوچھے نہ کوئی درویش کہ کھانا کیسا ہے کیسا نہیں - اور واقعی دیکھ بھال ہی میں مصیبت ہے تو آیا شرع شریف میں تجسس کرنا