ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
فلاں کی حقیقت راحت ہے فرمایا کہ فلاح کی حقیقت راحت ہے اور نماز سے قلب کو ہو راحت ملتی ہے جو ہزار کھانوں سے بھی نہیں مل سکتی مگر اس راحت کا احساس ایک خاص میعاد کے بعد ہوتا ہے جو ہر شخص کے لئے اس کے مناسب ہوتی - نماز سے صحت اچھی رہتی ہے فرمایا کہ نماز کی ایک برکت یہ ہے کہ اس سے صحت اچھی رہتی ہے - اطباء بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں کہ خلاق حمیدہ اور افعال حسنہ کا اثر صحت پر بہت اچھا پڑتا ہے - اعمال کے آثار چہرے پر نمایاں ہوتے ہیں فرمایا کہ نمازی کے دل میں نور ہے اس کا اثر چہرہ پر ظاہر ہوتا ہے اور بے نمازی کے دل میں ظلمت ہے اس کا اثر چہرہ کی بدرونقی سے ظاہر ہوتا ہے - معلوم ہوتا ہے کہ آگ ضرو اندر لگی ہے - اسی کا یہ دھواں ہے جس نے ظاہرہ باطن دونوں کو سیاہ کردیا ہے دل کی سپاہی تو یہ کہ نہ رشوت سے نفرت ہے نہ جھوٹ بولنے بولنے سے نہ کسی پر بہتان باندھنے سے نہ کسی کی زمین دبانے اور قرض لے کر انکار کردینے سے نہ لڑکوں اور عورتوں کے گھورنے سے نہ وضع نصرانہ اختیار کرنے سے - وغیرہ وغیرہ - گناہوں کی سفارش کا احساس نہ ہونے کا راز فرمایا کہ فالج غفلت کی وجہ سے جسم سن ہورہا ہرہا ہے یا غفلت کا کلوروفارم سونگھ رہا ہے اس لئے گناہوں کی ہوش کا احساس نہیں ہوتا مگر ایک دن یہ فالج اور یہ سن اور یہ بےہوشی اترے گی اور اس وقت گناہوں کی سوزش کا احساس ہوگا - گناہوں سے دل کمزور ہوجاتا ہے اسی لئے حوادث میں حواس باختہ ہوجاتا ہے فرمایا کہ گناہوں کی آگ خدائی آگ ہے جس کی خاصیت یہ ہے نار اللہ