ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کمال اتباع سنت فرمایا کہ میں بچوں کو خط میں دعا بھی لکھ دیتا ہوں ان کی طبیب خاطر کے لئے مگر اول سلام بھی کہہ دیتا ہوں کیونکہ سنت ہے سلام کو نہیں چھوڑتا - عبادت کی ترتیب یہ ہوتی ہے السلام علیکم بعد دعا کے وضح ہو کہ ف - اس سے حضرت والا کی اتباع سنت کا طبیعت ثانیہ ہونا معلوم ہوا - زہد و کمال شفقت فرمایا کہ اگر دنیا دار تھوڑا سا بھی دین کی طرف متوجہ ہو تو غنیمت ہے اور اگر دیندار تھوڑاسا بھی دنیا کی طرف متوجہ ہو تو رنج ہوتا ہے - ف اس سے حضرت والا کا زہد و شفقت معلوم ہوا - تعلیم حقوق العباد فرمایا کہ ایک صاحب یہاں بغرض تعلیم و تلقین آئے میں نے ان سے دریافت کیا کہ بیوی کا کیا انتظام کر آئے ہو ؛ جواب دیا کہ اپنے میکہ میں موجود ہیں آخر کار کھلتے کھلتے معلوم ہوا کہ آپس میں نااتفاقی ہے اور بیوئ طلاق کی خواستگار ہے - میں نے کہا کہ پھر اس کو کیوں مقید کر رکھا ہے اس کا فیصلہ کرنا ضروری ہے آپ جایئے اور معاملہ صاف کیجئے تب آیئے یا تو وہ آپ کے پاس رہنا قبول کرے ورنہ اس کو طلاق دیجئے - چنانچہ وہ گئے اور طلاق دے کر آئے پھر کہتے تھے جیسی یکسوئی سے میں نے اب کام کیا ہے - ویسا پہلے ہرگز نہ ہوتا پھر فرمایا کہ مقصود تو شریعت ہے - شریعت نہ ہوئی تو طریقت کیا چیز ہے - حقوق العباد زیادہ سخت چیز ہیں حقوق اللہ سے بھی - پھر فرمایا کہ خدا تعالیٰ کے بندے تو آلہ ہیں کہ حق تعالیٰ انہیں ایسی ایسی باتیں سوجھا کر کام کرالیتے ہیں اصل کمال تو ( الٰہ ) کا ہے - آلہ کا کیا کمال ہے - ف - اس سے کمال لحاظ حقوق العباد کا ثابت ہوا - کمال اتباع شریعت وحسن تربیت ایک مولوی صاحب نے جو مدرسہ امداد العلوم میں مدرس تھے طلباء پر سبق کے یاد نہ کرنے کے جرم بلا اجازت ومشورہ حضرت والا کے کچھ جرمانہ کیا - جب حضرت والا کو