ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
نری عقل سے کچھ نہیں ہوتا جب تک کہ فضل نہ ہو فرمایا کہ نری عقل سے کچھ نہیں ہوتا جب تک کہ فضل بھی ہو - خدا کی قسم عقل پر ناز کرنا بے عقلی اور بے راہی ہے اس لئے اگر کسی کو اپنی عقل پرناز ہو تو اس خیال کو دور کرے نری عقل کچھ کام نہیں آتی - بڑے بڑے عقلاء نے ٹھوکریں کھائی ہیں - دیکھئے بڑی رفتار گھوڑے کی یہ ہے کہ دامن کوہ تک پہنچ جاوے اس کے بعد گھوڑا بالکل بیکار ہے - وہاں تو ہوائی جہاز کی ضرورت ہے - فہم و خاطر تیز کردن نیست راہ جز شکستہ می نگیرد فضل شاہ ہر کجا پستی است آب آنجا رود ہر کجا مشکل جواب آنجا رود سالہا تو سنگ بودی دل خراش آزمودن رایک زمانے خاک باش در بہاراں کے شود سر سبز سنگ خاک شوتا گل بروید رنگ رنگ چوں تو یوسف نیستی یعقوب باش ہمچو او باگریہ و آشوب باش آزمودم عقل دور اندیش را بعد ازاں دیوانہ سازم خویش را یعنی وہاں تو شکستی اور پستی ہی کام دیتی ہے - عقل کچھ کام نہیں دیتی - تارک دنیا کا استغناء فرمایا کہ جو شخص تارک دنیا ہوگا وہ تارک ( سر ) بھی ضرور ہوگا چنانچہ ایک بادشاہ نے اعراضا درویش کے سامنے پہنچتے ہی یہ مصرع پڑھا - در درویش را درباں نباید اس درویش نے بے دھڑک بادشاہ کو اس مصرعہ کا جواب دیا - بیاید تا سگ دنیا نیاید پھر فرمایا کہ حضرت مرزا جان جاناں رحمتہ اللہ جس روز شہید کئے گئے تھے آپ کو کشف ہوگیا تھا چنانچہ آپ صبح ہی سے نہایت شاداں وفرحاں تھے موت کے خیال سے اور بار بار یہ کہتے تھے -