ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کو اطمینان ہوجاوے کہ ہاں فلاں شخص کے ساتھ ایک خصوصیت ہوگئی ورنہ نفع میں اس کا کچھ دخل نہیں میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نفع میں ذرہ برابر بھی کمی نہ ہوگی بلکہ بیعت کرنے سے میرے اوپر ایک بوجھ ہوجاتا ہے میں تو یہ چاہا کرتا ہوں کہ مجھ سے بیعت تو نہ ہوں لیکن مجھ سے دین کی خدمت لیں پھر ان صاحب نے عرض کیا کہ بیعت تو سنت ہے فرمایا سنت ہے مگر مستحب کے درجے میں اور سنت بھی بیعت کی حقیقت ہے نہ کہ صورت یعنی ہاتھ پر ہاتھ رکھنا بیعت کی صورت ہے نہ کہ حقیقت ' حقیقت ہے محبت اور اتباع جس کو محبت ہو اور اتباع کرے اس کو حقیقت بیعت کی حاصل ہے گو صورت بیعت کی حاصل نہ ہو - شک اور وسوسہ کا فرق اور اس کا علاج ایک صاحب نے عرض کیا کہ مجھے عقائد میں شکوک ہیں فرمایا کہ اگر ایسا ہے تو اس کا جلد تصفیہ ہوجانا نہایت ضروری ہے ورنہ کوئی عمل مفید نہیں ہوسکتا - سب اعمال بیکار جائیں گے لیکن پہلے اس کی تحقیق ہوجانی چاہئے کہ آیا آپ جس کو شک سمجھ رہے ہیں وہ در اصل شک بھی ہے یا محض وسوسہ ہے کیونکہ شک اور چیز ہے اور وسوسہ اور چیز ہے اور دونوں کا جدا حکم ہے عقائد ضروریہ میں شک کرنا موجب نقصان ایمان ہے اور وسوسہ معصیت کے درجہ میں بھی نہیں کیونکہ اس پر کسی قسم کا مواخذ ہ نہیں پھر دریافت فرمایا کہ آیا آپ کو ان خیالات سے ایذا ہوتی ہے یا نہیں اور قلب کو پریشانی اور خلجان اور دفعیہ کا اہتمام ہوتا یا نہیں - ان صاحب نے جواب دیا سخت پریشانی اور خلجان ہوتا فرمایا کہ بس معلوم ہوا کہ محض وسوسہ ہے شک نہیں کیونکہ وسوسہ اور شک کی پیچان یہی ہے کہ وسوسہ میں خلجان اور پریشانی ہوتی ہے اور قلب کو اس سے اذیت ہوتی ہے اور اس کے دفعیہ کے اہتمام کے درپے ہوتا ہے اور اس کو سخت ناگوار اور برا سمجھتا ہے اور شک میں مطلق ایذا نہیں ہوتی قلب کا بالکل سکون ہوجاتا ہے کیا کسی کافر کو کفر سے متاذی اور متالم دیکھا ہے - تاذی اور عدم تاذی دونوں کی علامت شناخت ہیں آپ کو شک نہیں وسوسہ ہے جس کی طرف سے شریعت مقدسہ نے ہم کو بالکل مطمئن کردیا ہے ہرگز پریشان نہ ہونا شاہئے اور واقعی جب وہ کوئی مواخذ ہ کی چیز ہی نہیں تو اس سے پریشان ہونا ایک فضول امر ہے - البتہ اذیت ضروری ہوتی ہے اور اذیت بھی کچھ نہیں اگر اس کی طرف سے