ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
وقت اس طرف التفات نہ کرے کہ اس کے بعد قومہ کرنا ہے وعلی ہذا بلکہ ہر رکن میں صرف اسی رکن کو مقصود بالا داء سمجھے اور اسی طرف متوجہ رہے اسی طرح پھر دوسرے رکن میں الیی اخر الصلوۃ اگر ایسا ہوجاوے تو نماز میں اس قدر یکسوئی ہوگی کہ ذکر میں بھی نہ ہوگی کیونکہ ذکر میں گو یکسوئی یے مگر ہر وقت خطرہ رہتا ہے کہ دوسرا شخص آکر اس یکسوئی کو فوت کرسکتا ہے یا خود ہی ذکر ترک کر کے شغل میں لگ سکتا ہے اور نماز میں اطمینان ہے کہ سلام پھیرنے تک کوئی شخص اپنی طرف متوجہ نہیں کرسکتا نہ خود کوئی کام کرسکتے ہیں - وھذا الذی کتبت ورد علی قلبی فی فرض الظہر وجربتہ وفی سنت البعدیۃ وللہ الحمد احوال میں دوام نہیں ہوتا اور اس کے مصالح فرمایا کہ دوام تو اعمال پر ہوتا ہے نہ کہ احوال پر بلکہ تغیر احوال میں مصالح ہیں جن کا مشاہدہ اہل طریق کو خود ہوجاتا ہے مثلا غیبت کے بعد حضور میں زیادہ لذت ہونا اور مثلا غیبت میں انکسار وندامت کا غالب آنا اور مثلا اپنے عجز کا مشاہدہ ہونا ومثل ذالک - بد گمانی کا علاج ایک صاحب نے بدگمانی کا علاج دریافت کیا تو فرمایا کہ کسی طرف سے بدگمانی قلب میں آوے تو اول علیحدہ بیٹھ کر یاد کرے کہ اللہ تعالیٰ نے بدگمانی سے منع فرمایا ہے تو یہ گناہ ہوا اور گناہ پر عذاب کا اندیشہ ہے - تو اے نفس حق تعالیٰ کے عذاب کو کیسے برداشت کرے گا یہ سوچ کت توبہ کرے اور دعا کرے کہ اللہ میرے دل کو صاف کردے اور جس پر بدگمانی ہو اس کے لئے بھی دعا کرے کہ اے اللہ اس کو دونوں جہاں کی نعمتیں عطا فرما دن رات میں تین مرتبہ ایسا کرے اگر پھر بھی اثر رہے دوسرے تیسرے دن ایسا ہی کرے اگر پھر بھی اثر رہے اب اس شخص سے مل کر کہے کہ بلا وجہ مجھ کو تم بدگمانی ہوگئی تم معاف کردو اور میرے لئے دعا کردو کہ یہ دور ہوجاوے - اتباع وارد کی نیت سے عمل کرنا سخت خطرناک ہے فرمایا کہ وارد اگر شریعت کے موافق ہو اتباع شریعت کی نیت سے عمل کیا جاوے نہ کہ اتباع وارد کی نیت سے - ناقصین کے لئے یہ سخت خطرہ کی چیز ہے -