ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
فرمایا کہ سینکڑوں لوگ خدا کو برا بھلا کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو برا بھلا کہتے ہیں - مجتہدین کو برا بھلا کہتے ہیں آپ نے اس کا کچھ انسداد کیا - اگر نہیں کیا تو بس ایک نالائق اشرف علی ہی کے برا بھلا کہنے سے آپ کو تکلیف ہوتی ہے جو اس کے انسداد کی فکر ہوئی ؛ کچھ بھی نہیں ' آپ میں مادہ کبر کا ہے - آپ کو اس لئے ناگوار ہوتا ہے کہ ہمارے اکابر کو برا بھلا کہنے میں ہماری ذلت وخواری ہے یہ ہے کید نفس کا - پھر فرمایا کہ خیر اگر تکبر بھی نہ سہی لیکن میں پوچھتا ہوں کہ آخر آپ کو اس کی فکر ہی کیوں ہوئی کہ کوئی برا نہ کہے اس میں کیا بگڑ گیا آپ کا - اگر مقصود پر نظر ہوتی تو ایسے فضول قصول کے پیچھے پڑنے کی آپ کو فرصت ہی کب ہوتی - اگر ایں مدعی دوست بشناختے بہ پیکار دشمن نہ پر داختے ذاکر کو دوسرے سے ملنے کی کب فرصت ہوسکتی ہے فرمایا کہ حضرت خضر علیہ السلام حضرت ابراہیم بن ادھم سے ملنے آئے سلام ومصافحہ کے بعد حضرت ابراھیم بن ادھم پھر ذکر اللہ میں مشغول ہوگئے - حضرت خضر علیہ السلام نے بڑا تعجب کیا کہ یہ تو بڑے بے فکر ہیں - فرمایا کہ بھائی تم بڑے بے فکر ہو لوگ تو برسوں میرے ملنے کی تمنا میں رہتے ہیں لیکن ملنا نصیب نہیں ہوتا تم سے میں خود ملنے آیا لیکن تم نے میری طرف توجہ بھی نہ کی - حضرت ابراہیم بن ادھم نے فرمایا کہ جسے خدا سے ملنے سے فرصت ہو وہ آپ سے ملنے کی تمنا کرے - اپنی چیز کو اس طرح رکھ کر جاوے کہ دوسروں کو حفاظت نہ کرنا پڑے حضرت خواجہ صاحب قلم دوات اور کاغذات رکھ کر چلے گئے پنکھے کی ہوا سے کاغذات اڑتے تھے اور دوات ایسی جگہ رکھی تھی کہ اٹھنے سے ٹھوکر لگ کر فرش پر کسی قدر وشناسی گر گئی فرمایا کہ اپنی چیز کو اس طرح رکھ کرجانا چاہئے کہ دوسروں کو حفاظت نہ کرنی پڑے - سفر کی کلفتیں فرمایا کہ اصرار کی عادت سخت تکلیف دہ ہے - اس لئے مجھے سفر کا تحمل نہیں ہوتا ویسے سفر تفریح کی چیز ہے لیکن چو نکہ اس میں صرار ہوتا ہے نیز انظباط اوقات بھی نہیں ہوتا اس