ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کا نہیں کر سکتی - مال اس کے پیر ہیں ایک بیڑی ہے جو اس کو کہیں نقل وحرکت کرنے نہیں دینی واقعات بخوبی اس کے شاہد ہیں کہ جس فوج کے دل میں حب مال داخل ہوگئی اس سے کچھ نہ ہوسکا سوا اس کے کہ لوٹ مار اور ظلم کیا جب کبھی دشمن نے ان کو اپنی طرف ملانا چاہا ذرا سالالچ دلا لر ملا لیا اور ان کے بادشاہ سے ان کو توڑا کر بہت جلد اسے مغلوب کر لیا نتیجہ یہ ہوا کہ دشمن کے مقابلہ میں گئے تھے ترقی ملکی کے واسطے اور ذرا اسے لالچ میں اپنے ملک کو تباہ وبرباد کردیا غرض ہزاروں تاریخی واقعات اس کی شہادت دیتے ہیں کہ حب مال ترقی ملکی کو مانع ہے اور ذاتی مضرت سب سے پہلے تو یہ ہے کہ اس کی حفاظت کرنی پڑتی ہے - ہر وقت خطرہ میں ہے کہ کوئی لوٹ نہ لے کوئی چرانہ لے کہیں کھویا نہ جاوے - دوسرا ضرور یہ ہے کہ زیور پہن کر عورتیں کچھ کام نہیں کرسکتیں اچھی خاصی اپاہج بن جاتی ہیں جب وہ ملنے جلنے کے کام کی بھی نہ رہیں تو صحت کی جو گت ہوگی وہ معلوم ہے غرضیکہ زیور مانع صحت ہے اور صحت ہر کام کا موقوف علیہ ہے تو زیور کی زیادتی ہر مفید کام ک مانع ہوئی تیسری مضرت یہ ہے کہ بعض دفعہ زیور ٹوٹ جاتے ہیں یا کھوئے جاتے ہیں اور بناتے وقت سنار ان میں کھوٹ ملاتے ہیں یہ سب مالی نقصان ہوا - علاوہ ان نقصانات دنیویہ کے دینی نقصانات تو اس قدر ہیں کہ کوئی منفعت اس کا مقابلہ ہی نہیں کرسکتی اضاعت وقت ؛ اور اسراف اور حب مال اور ریا اور کبر اور تفاخریہ اس کے نتائج ہیں جس کو ہم لوگوں نے بہت ہی معمولی سمجھ رکھا ہے ان کے متعلق جو وعیدیں قرآن وحدیث میں وارد ہیں ان کو کوئی دیکھے تو کبھی زیور کا نام نہ لے مگر طبائع میں ایسا انقلاب ہوا ہے کہ باوجود دینی و دینوی نقصانات کے عورتوں کو دن رات اس سے فرصت ہی نہیں - عورتوں کے تلکف وتضنع وتزئین کے اصلاح کا طریقہ فرمایا کہ اگر بیبیاں یہ طریقہ اختیار کر لیں کہ کپڑے میلے پہنے ہوئے ہوں تو بدل لیا کریں ورنہ ہرگز نہ بدلیں بلکہ جہاں جانا ہو ویسے ہی ہو آیا کریں تو بہت فتنوں سے نجات ہو