ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ملنے کا ایک دستور العمل ۔۔ فرمایا کہ کوئی شخص کسی کے پاس ایسے وقت نہ جاوے جس میں اس نے خلوت کا قصد کیا ہو کیونکہ اس پر گرانی ہوگی - حدت لوازم ایمان سے ہے فرمایا کہ حدت اور ہے اور شدت اور حدت لوازم ایمان سے ہے - مومن بہت غیر تمند ہوتا ہے مثلا اگر کوئی کسی کی بیوی کو چھیڑے تو غصہ آتا ہے - اب اگر دیکھنے والا یہ کہے کہ یہ تو بہت تیز مزاج ہے تو اس سے یہ کہا جائے گا کہ کمبخت کچھ نہ کہنا تو بے غیرتی ہے اس طرح دیندار کو خلاف دین پر تحمل نہیں ہوتا - قرآن وحدیث کا مدلول اصلی فرمایا کہ قرآن وحدیث کا مدلول جو بے تکلف ماہر کے ذہن میں آجاوے وہ صیحح ہے اور اس کے بعد اپنے اہوا کی نصرت ہے - چندہ غربا ہی سے مانگنا مناسب ہے فرمایا کہ چندہ مانگو تو غریبوں سے مانگو - کچھ ذلت نہیں - وہ کچھ بھی دیں گے نہایت خلوص اور تواضع سے دیں گے اور اس میں برکت بھی ہوگی اور امرا تو محصل کو ذلیل اور خود کو بڑا سمجھ کر دیتے ہیں اس لئے اس میں ذلت بھی ہے دوسرے یہ کہ وہ بیچارے رحم کے قابل ہیں کہ ان خرچ آمدنی سے بڑھا ہوتا ہے اس لئے پریشان رہتے ہیں شوق رکھ کر کام کرو فرمایا کہ ذکر کرنے کا جس قدر شوق ہو اس سے کچھ کم کرنا چاہئے - یعنی شوق کو کچھ چھوڑ دے دیکھو جب چکی پر تھوڑا سے ناگاراہ جاتا ہے تو پھر لوٹ آتی ہے اور جب بالکل نہیں رہتا تو نہیں لوٹتی - وسعت نظر سے اعتراض کم ہوتا ہے فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ جد قدر نظر وسیع ہوتی جاتی ہے اعتراض کم ہوتا جاتا ہے -