ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہر امر کا ظابطہ ہونا چاہئے فرمایا کہ شمائل ترمزی میں مروی ہے کہ کام لہ عتاد فی کل شی یعنی حضور صلی اللی علیہ وسلم کا ہر امر میں ایک ظابطہ مقرر تھا - اس لئے ہر امر میں ایک ظابطہ ہونا چاہئے - لزائز میں عارفین کی نیت فرمایا کہ عارفین زیارت شکر کے لئے لزائز میں مشغول ہوتے ہیں - محل حرام میں مشاہدہ جمال صانع کا ہوتا ہی نہیں فرمایا کہ مشاہدہ جمال صانع کے لئے حرام محل اختیار ہرگز جائز نہیں کیونکہ حرام میں مشاہدہ جمال صانع ہوتا ہی نہیں - وہاں محض نفسانیت اور بہیمیت ہی یوتی ہے - پس جولوگ امردون اور نامحرم عورتون کو کھودتے ہیں اور دعویٰ مشاہدہ جمال حو کا کرتے ہیں و ہ چھوٹے ہیں - حق العبد میں حق اللہ ہوتا ہے فرمایا کہ عام طور پر لوگوں کا یہ خیال ہے کہ حق العبد میں محض بندہ ہی کاحق ہوتا ہے حق تعالیٰ کا حق نہیں ہوتا یہ غلط ہے - کیونکہ بندہ کا حق اللہ تعالیٰ ہی مقرر فرمایا ہے مثلا حکم دیا ہے کہ مظلوم کی امداد کرو - کسی مسلمان کی غیبت نہ کرو - کسی کو ایزا نہ دو - تو جب ان احکام کے خلاف کسی کو ایزا دی جارے فی تو جیسے بندی کا حق فوت کیا ایسے ہی خدا تعالیٰ کا بھی حق فوت کیا - کہ ان کے حکم کی مخالفت کی - اس لئے حقوق العباد تلف کرنے میں محض بندوں کی معافی کافی نہیں بلکہ حق تعالیٰ سے بھی توبہ استغفار کرنا چاہئے گو عام حقوق العباد بندوں کی معافی کے بعد حق تعالیٰ اکثر اپنا حق بھی معاف کردیتے ہیں - مگر بعض اوقات محبوبان خاص تلفی میں ان کو کعافی کے بھی حق تعالیٰ اپنا حق معاف نہیں فرمارت بلکہ مواخزہ وضرور ہوتا ہے - ایک ضد کبھی دوسری ضد کے حصول کا باعث ہوجاتی ہے فرمایا کہ ایک ضد کبھی دوسری خد کے حصول کا سبب ہوجاتی ہے جیسے قبض سبب ہوجاتا ہے بسط کا بوجہ مجاہدہ ھزن وغم کے جو مورث ہے عجز وانکسار کا اور قاطع ہے عجب وخود بنیی