ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
حقائق شناسی ؛ عقل زرین ؛ فہم سلیم فرمایا کہ محبت و تعلق مع اللہ - خدا کا خوف - خدا کا شوق دنیا بے رغبتی یہ اصل دین ہے - باقی کھانا دنیا ہے جو کہ غیر مقصود ہے - ہاں بعض اوقات معین دین ہے اور بالعرض مقصود بھی ہو جاتی ہے لیکن بالذات مقصود نہیں - پس اگر خدا تعالیٰ کسی کو ایسی کرامت دیں کہ اسے کھانے کی ضرورت ہی نہ رہے تو ایسا شخص پھر کھانے کمانے کا مکلف نہیں کہیں ایسا ہوتا ہے کہ بلا اکتساب ملتا ہے یا پہاڑوں وغیرہ میں بعض بزرگ رہے ہیں انہوں نے وہاں کے پھل وغیرہ کھا کر ہی گزرکی ہے تو ایسے شخص کو ضرورت نہیں کمانے کی جس سے معلوم ہوا کہ دنیا محض خادم دین ہے اور خادم ہونے کے درجہ میں مرتبہ تابعیت میں مجازا اس کو دین کہہ دیتے ہیں - جیسے کوئی شخص کسی سے پوچھے کہ کھانا شہر میں کتنے داموں میں پڑجاتا ہے اور جواب میں معلوم ہو کہ دس روپیہ میں حالانکہ ان ہی دس روپیہ میں دو روپیہ کے کنڈے بھی ہیں بھلا اسے کھانے سے کیا علاقہ مگر طبعا وہ بھی کھانے کے متعلق ہیں - اسی طرح کمانا بال بچوں کے لئے فی نفسہ دین نہیں ہے البتہ معین دین ہے دین خالص تو نام ہے تعلق مع اللہ کا - البتہ دین کے موافق بال بچوں کی خدمت کرتا ہے تو ثواب ملتا ہے - ف حضرت والا کی حقائق شناسی اور عقل زرین - فہم سلیم پر بدرجہ کمال دال ہے - حق شناسی ؛ عداوت نفس وحکمت فرمایا کہ شیطان کے پاس شہوت وغضب وغیرہ جداگانہ آلات نہیں ہیں وہ انسان ہی کے ان آلات سے کام لیتا ہے - اسی واسطے سالکین کو تعلیم کی جاتی ہے کہ اپنے کو کسی وقت فارغ مت سمجھو پھر فرمایا کہ اپنے سے بھاگنا بہت مشکل ہے - جس شخص کی ہستی ہی اس کی دشمن ہو اسے چین کہاں اور ہستی کا مٹانا یہ ہے فنا کردے - ( اپنے صفات رذیلہ کو اور اپنے وجود کو کالعدم کردے موتو اقبل ان تموتو کا مصداق بنادے - جامع ) ف اس ملفوظ سے بھی حضرت والا کی حقائق شناسی وحکمت ومعرفت اور عداوت نفس اظہر من الشمس ہے - تجربہ و عقل وفہم سلیم ایک صاحب جو تھانہ بھون مستقل طور پر بی بی کے قیام کرنا چاہتے تھے حاضر خدمت والا ہوئے فرمایا کہ دو شخصوں کا معاملہ ( یعنی ان صاحب کا اور ان کی بیوی کا اس