ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
رعیایا کے سلطنت کی ہوس کا نتیجہ بجز پریشانی کے اور کچھ نہیں فرمایا کہ رعایا کے سلطنت کی ہوس کرنے کا نتیجہ سوائے پریشانی کے کچھ نہیں - بس ان کی وہ حالت ہے جیسے چیونٹی کے مرنے کے دن جب قریب آتے ہیں تو اس کے پر لگتے ہیں - اس وقت وہ خوش ہوتی ہے کہ آبا میں بھی اڑنے لگی چنانچہ اسی کی یہ حالت ہوتی ہے - چیونٹی کے لگے پر وہ اڑ کر میں مثل سلیماں ہوں ہوا میں کئی دن سے مگر اس کو یہ خبر نہیں کہ اس ہلاکت کے دن قریب آگئے ہیں - اس کا منشاء محض حرص ہے اور کچھ نہیں ہوتا - تنائج وآثار کو دیکھتا چاہئے کہ اس ہوس خام کے آثار وتنائج کیا ہیں - کیا اس سے اسلام کو کچھ ترقی ہوئی ہئ یا کفر کو صوفیہ بڑے محقق ہیں اور ان سے زیادہ کون دیندار ہوگا ان کی تعلیم یہ ہے - آرزو میخواہ لیک انداز خواہ برنتا بدکوہ را یک برگ کاہ چنانچہ نص قرانی ہے لا تلقوا بایدکم الی التھلکۃ جس سے معلوم ہوا کہ جس ہوس کا نتیجہ ہلاکت ہو وہ ممنوع ہے - وہ دین نہیں خلاف دین ہے اور جو حدیث میں ہے لا ینبغی للمؤمن انیذل نفسہ جس سے معلوم ہوا کہ اپنے اپ کو ذلیل کرنا بھی جائز نہیں اگر ہلاکت نہ ہو یہ سب کی تعلیم متعلق مصائب اختیاریہ کے ہے اور مصائب غیر اختیاریہ کے متعلق یہ تعلیم ہے - والذین اذا اصابتھم مصیبۃ قالو انا للہ وانا الیہ راجعون یعنی اس آیت کا تفکر اس کا علاج ہے نہ صرف زبانی پڑھنا - ساری پریشانیوں کا مدار اپنی تجویز ہے اہل اللہ کے راحت کا راز قطع تجویز ہے فرمایا کہ ساری پریشانی کا مدار یہی تجویز ہے کہ انسان اپنے لئے یا اپنے متعلقین کے لئے ایک خیالی پلاؤ پکالیتا ہے کہ یہ لڑکا زندہ رہے اور تعلیم یافتہ ہو اور اس کی اتنی تنخواہ ہو - پھر وہ ہماری خدمت کرے اور اسی طرح یہ مال ہمارے پاس رہے اس میں یون ترقی ہو اور اتنا نفع ہو - اس طرح شیخ چلی کی طرح ہر چیز کے متعلق کچھ نہ کچھ منصوبے قائم