ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
چا ہے کتاب دیکھتے ہوئے یا باتیں کرتے ہوئے چلے جاؤ ہر قدم پر قصد کی ضرورت نہیں - ملکات رذیلہ بالذات مذموم نہیں فرمایا کہ ملکات رذیلہ اپنی ذات میں مذموم نہیں ہوتے مثلا شہوت ہے وہ بالذات مذموم نہیں چنانچہ مولانا رومی فرماتے ہیں - شہوت دنیا مثال گلخن است کہ از وحمام تقویٰ روشن است بلکہ جس شخص شہوت قوی ہے اس کے مقاوت سے زیادہ نور پیدا ہوتا ہے اور جس کی قوت شہوت کمزور ہے اس کی مقاوت سے وہ نور پیدا ہوتا تو مدار قرب خداوندی افعال اختیاریہ ہوئے جہاں اختیار کا زیادہ استعمال کیا گیا وہاں قرب زیادہ ہوا - خشوع کی حقیقت فرمایا کہ خشوع نام ہے حرکت فکریہ کے سکون کا اور اس کے تحصیل کا طریقہ یہ ہے کہ ایک محمود شے کی طرف متوجہ ہوجاوے - اس سے دوسرے حرکات غیر محمودہ بند ہوجائیں گے اور تجربہ سے معلوم ہوا کہ اس توجہ میں زیادہ کنج وکاؤ کرنا موجب ثقل ہے - معتدل توجہ کافی ہے رونہ حدیث من شاق شاق اللہ علیہ کا مصداق ہوگا اب اگر اس درجہ کے ساتھ دوسرے وساوس مستحضر ہو جاویں تو مضر نہیں کیونکہ یہ اس کا فعل نہیں اس کہ ایسی مثال ہے کہ جیسے آنکھ سے کسی خاص لفظ کو قصدا دیکھیں تو اس کے ساتھ اس کے ماحول پر بھی نظر ضرور جاتی ہے مگر چونکہ یہ نظر قصدا نہیں اس لئے یہی کہیں گے کہ فلاں لفظ خاص دیکھا اور ماحول کوخود نہیں دیکھا بلکہ خود نظر آگیا - سکوت مامور بہ بھی عبادت ہے کیونکہ وہ کف عن الکلام ہے فرمایا کہ علمائے غیر حنفیہ نے لکھا ہے کہ صلوۃ جہر میں مقتدی کا فاتحہ پڑھنا تو حماقت ہے لیکن سری میں پڑھنا چاہئے کیونکہ سکوت شرعا عبادت نہیں لیکن ہم کو یہ تسلیم نہیں کیونکہ یہ سکوت مامور بہ ہے اور امتشال مامور بہ عبادت ہے - نیز یہ ایسا سکوت نہیں جو عمل نہ ہو بلکہ کف عن الکلام ہے اور کف عمل ہے بس اس کے عبادت ہونے میں کچھ غبار نہیں جیسے کف عن المناک ہی عبادت ہے -