ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
شب برات کی خصوصیت فرمایا شعبان کی پندھویں رات کی ایک خصویت یہ ہے کہ اور راتوں میں تو پچھلے اوقات میں حق تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول فرمات ہیں اور شب میں شروع ہی سے نزول فرماتے ہیں - تہجد کی فضیلت فرمایا کہ ایک حدیث میں ہے جو شخص رات کو اٹھ کر التجا کرتا ہے تو میں اس سے بہت خوش ہوتا ہوں اس لئے کہ میرے وجہ سے اپنی بیوی اور گرم بستر کو چھوڑ دیا - عجب کی مذمت فرمایا کہ نفس کا ایک خفی کید یہ ہے کہ وہ یہ چاہتا ہے کہ ممتاز ہو کر رہے اور اس میں اس کو حظ ہوتا ہے اس لئے بعضے آدمی یہ چاہتے ہیں کہ اخیر شب ہی میں جاگئیں اور نیت یہ ہوتی ہے کہ اس امتیاز میں حظ ہو - سویہ عجب ہے اور عجب ایسی بڑی چیز ہے کہ جس وقت کوئی شخص اپنی نظر میں پسندیدہ ہوتا ہے اس وقت خدا کی نظر میں ناپسندیدہ ہوجاتا ہے - سلف نے معاشرت تک میں عجب کا علاج کیا ہے فرمایا کہ سلف نے معاشرت تک میں اس کا اہتمام کیا ہے کہ اپنی نظر میں پسندیدہ نہ ہوں چنانچہ حضرت علی کا واقعہ ہے کہ آپ نے ایک بار کرتہ پہنا اور اس کی آستینیں خوبصورت معلوم ہوئیں آپ نے ان کو تراش ڈالا کہ بد شکل ہوجائیں - حضرت عمر کو کسی نے مسلمانوں کے گھروں میں پانی بھرتے ہوئے دیکھا تو پوچھا کہ یہ آپ کیا کر رہے ہیں فرمایا کہ میں اس وقت اپنے نفس کا علاج کر رہا ہوں اس وقت دو شخص ہر قل کی طرف سے میرے پاس آئے تھے اور میرے عدل کی تعریف کی جس سے میرا نفس خوش ہوا میں نے اس کا علاج کیا - ہم میں اور صحابہ میں فرق فرمایا کہ ایک بزرگ نے کسی سےپوچھا کہ ہم میں اور صحابہ میں کیا فرق ہے انہوں نے فرمایا کہ اگر صحابہ آج کل کے لوگوں کو دیکھتے تو وہ ان کو کافر کہتے اور یہ ان کو پاگل سڑی