ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہے - اپنی اصلاح بشاشت کے ساتھ نہیں کرتا بلکہ مجبوری سے کرتا ہے اور اگر بیعت نہ کیا جاوے تو اس کے انتظار میں خوشی سے خود اپنی اصلاح کرتا ہے - اس کو کوئی مجبوری نہیں ہوتی اگر شوق ہوگا اصلاح کرے گا ورنہ نہیں - بخلاف بیعت ہوجانے کے کہ پھر مجبور ہوجاتا ہے - مسلمانوں کو جتنی عدیم الفرضی ہوجاوے اتنا ہی اچھا ہے فرمایا کہ مسلمانوں جتنی کم فرضی ہوجائے اتنا ہی اچھا ہے اس پر یہ قصہ بھی فرمایا کہ ایک بزرگ کہیں تشریف لے جارہے تھے - کہ راستہ میں ایک شخص کو بیٹھا ہوا دیکھا ان کو سلام نہیں کیا جب واپس ہوئے تو وہ شخص وہیں بیٹھا ہوا تھا اور تنکے سے زمین کرید رہا تھا - اس وقت بزرگ نے ان کو سلام کیا - خدام نے عرض کیا کہ پہلے سلام نہ کرنے کا کیا سبب تھا اور واپسی میں سلام کرنے کا کیا سبب ہوا - فرمایا کہ پہلے وہ شخص بالکل خالی بیٹھا تھا اس لئے میں نے اس کو سلام نہ کیا کیونکہ بیکار شخص کو شیطان سپنی طرف مشغول کرلیتا ہے اور واپسی میں وہ شخص اگرچہ ایک فضول کام میں مشغول تھا مگر خیر بیکار نہ ہونے کی وجہ سے شیطان کی مشغولی سے تو بچا ہوا تھا اس لئے میں نے اس کو اسلام کیا - آج کل عورتوں کی اصلاح کا طریق فرمایا کہ عورتوں کی اصلاح کے لئے بس یہ کافی ہے کہ وہ کتب دینیہ کا مطالعہ کرتی رہیں باقی آج کل ایسا نمونہ کہ جس کو ہو خود مشاہدہ کر کے اپنے اخلاق درست کریں عورتوں میں ملنا قریب بہ محال ہے اور خاوند کی معتقد نہیں ہوتیں - اس لئے بس کتابیں پڑھایا سنا کریں خاوند کو ان کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہئے آگے چاہئے اصلاح ہو یا نہ ہو بس ان کو کتابیں پڑھ کر سناتے رہیں تو مواخذہ سے بری ہوجائیں گے - طالب کے لئے خود طلب بڑی سفارش ہے فرمایا کہ طالب کو کسی سفارش کی ضرورت نہیں خود طلب بڑی سفارش ہے اس سلسلہ میں یہ فرمایا کہ مجھے طالب علموں کے لئے اس ترفع کی وضع سے سخت نفرت ہے - حضرت والا کے ماموں زاد بھائی مدرسہ می پڑھتے تھے بعض بے عنوانیوں کی وجہ سے مدرسہ سے