ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ان تعویزوں کی بدوں ہلاک ہوجاتے ہیں کیونکہ تعویزوں کے بھروسے پھر مریض کے مرض کا علاج کرتے نہیں اور مریض ختم ہوجاتا ہے ( حسن العزیز حصہ دوم ) ف اس ملفوظ سے حضرت والا کا عملیات سے تنفر نیز حکمت وفراست ظاہر ہے - حکمت سادگی ؛ سہولت پسندی ؛ عدم پابندی رسومات ایک حاجی صاحب کے یہان ولیمہ تھا انہوں نے کھانا مدرسہ میں بھیج دیا تھا فردا فردا دعوت نہ کی تھی - حضرت والا نے فرمایا کہ میں نے ہی ان کے پوچھنے پر ان سے کہہ دیا تھا کہ کسی کی بھی دعوت نہ کرو اس میں ایک تو سب سے کہنے کی وقت سے بچ جاؤ گے دوسرے یہ کسی کی شکایت نہ ہوگی جہاں دل چاہئے کھانا بیھج دینا - اگر بے وقت پہنچے گا دوسرے وقت کھالیں گے ( حسن العزیز حصہ دوم ( ف ) اس سے حضرت والا کی حکمت ' سادگی ' سہولت پسندی اور رسومات کا پابند نہ ہونا ظاہر ہے - مناسبت یا تعبیر ایک ڈپٹی کلکڑ نے خواب میں دیکھا کہ نواب کی مجلس میں ایک بالا خانہ پر موجود ہیں وہاں ایک بزرگ ہیں انہوں نے ڈپٹی صاحب سے کہا کہ میں تم سے اپنی لڑکی کا عقد کرنا چاہتا ہوں نکاح خواں بلائے گے - لڑکی کا نام مثنوی مولانا روم نے فرمایا اور وہ بزرگ خود مولانا روم تھے - حضرت والا نے فرمایا خواب نہایت مبارک ؛ مضمون کو محاورہ میں بنت فکر کہتے ہیں پس لڑکی سے مراد یہی مضمون ہے اس معنی کہ مثنوی شریف کو مولانا کی لڑکی کہا ہے تعبیر اس کی یہ ہے کہ صاحب خواب کو مثنوی مولاما روم سے مناسبت اور اس سے فیض ہوگا - پھر دریافت سے معلوم ہوا کہ واقعی ڈپٹی صاحب کو تصوف سے ذوق ہے ( ف ) اس سے حضرت والا کی مناسبت تعبیر سے معلوم ہوئی - عمل بالاحتیاط وتقویٰ ایک صاحب نے دریافت کیا کہ سونے اور چاندی کے بٹن لگانا کیسا ہے اور ان میں زنجیریں ڈالنا کیسا فرمایا ہمارے علماء نے کہا ہے کہ اس میں حرج نہیں ہے فقہا کی یہ عبارت