ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
سے اعراض کیا گیا عرض کیا کہ میں اپنی غلطی کا حضرات والا سے معافی کا خواستگار ہوں فرمایا کہ معاف کو معاف ہی ہے خدانخواستہ میں کوئی انتقام تھوڑا ہی لے رہاہوں مگر کیا غلطیاں پر آگاہ بھی نہ کروں - تمہاری طرح میں بھی تمہارے عیوب کو چھپائے رکھوں اگر ایسا کروں اور کرنے پر قادر بھی ہوں تو پھر تمہاری اصلاح کیسے ہوگی میری اس میں کوئی مصلحت نہیں تمہارا ہی نفع ہے - عرض کیا کہ میں غلطی کو سمجھ چکا اب آئندہ انشاء اللہ ایسا نہ کروں گا فرمایا کہ ہمیشہ اس کا خیال رکھو کہ اپنی کسی بات سے اپنے کسی کام سے دوسرے کو تکلیف نہ یو یہ ہے سلوک کا جزو اعظم - ( ملفوظ 78 ) ہمارے طریق میں تصور نہیں تصدیق ہے فرمایا کہ ایک بی بی کا خط آیا ہے خاوند کے دستخط کرا کر خط بھیجا ہے میرا یہی معمول ہے کہ عورت کے خط پر جب تک خاوند کے یا خووند نہ ہونی کی صورت میں کسی محرم کے دستخط نہ ہوں اس وقت تک جواب نہیں دیتا اتنا لکھ دیتا ہوں کہ اپنے خاوند کے دستخط کرا کر بھیجو اس میں بڑے مفاسد کا انسدا ہے چنانچہ اس سے یہ معلوم ہوجاتا ہے تاکہ جب بدون اجازت خاوند کے پیر کو خط نہیں لکھ سکتے تو اور تو کس کو لکھنا جائز ہوگا ادھر اس سے خاوند کا راضی ہونا معلوم ہوجاتا ہے کہ وہ اس تعلق خط و کتابت یا بیعت وغیرہ سے بددل تو نہیں اس لئے کہ کبھی خاوند اور بیوی کے عقائد میں یا مسلک میں اختلاف ہوتا ہے تو اس کی اجازت نہ ہونے کی صورت میں نزاع کا احتمال ہے ہر معاملہ میں ہر پہلو پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اس نے یہ بھی لکھا ہے کہ حضور اپنی توجہ اور تصور سے اس بندی کو اپنی بیعت میں قبول فرمالیں میں نے لکھ دیا ہے کہ ہمارے طریق میں تصور نہیں تصدیق ہے -