ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
جمع ہوتے اور بیان کرنے والے کی صورت نہ دیکھتے جس سے اس کا مسلمان ہونا معلوم ہوجاتا محض واز سنتے تو ہر مذہب والا یہ سمجھتا ہے کہ اس میں ہمارے ہی مذہب کی تحقیق بیان ہو رہی ہے اس ہندو نے یہ بیان کیا - ( ملفوظ 288 ) فن تصوف کے حصول کا طریق ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ فن تصوف محض تحقیقات سے نہ آج تک کسی نے صاحل کیا اور نہ قاعدہ ہے یہ آتا ہے کام کرنے سے محض زبانی جمع خرچ اور سنانے سے نہیں آیا کرتا یہ بات یاد رکھنے کی ہے - ہاں اصول و قواعد کے حاصل کرنے کے بعد پھر یہ تحقیقات اور سننا سنانا مناسبت میں معین ہوجاتا ہے اس لئے میں اپنے دوستوں کو ہمیشہ مشورہ دیا کرتا ہوں کہ کام میں لگو کام کرو سب ضروری معلومات حاصل ہوجائیں گی ہر کام کا ایک طریقہ ہے قاعدہ ہے اصول ہیں شرائط ہیں - آخر دوسرے علوم بھی تو طریقہ ہی سے حاصل کئے جاتے ہیں اس میں اور ان میں فرق کیا ہے - ( ملفوظ 289 ) فیصلہ کن چیز صرف وحی ہے ایک صاحب یورپ کی تحقیقات اور ترقی اور اس میں تغیر و تبدل کا ذکر کر کرہے تھے اس پر فرمایا کہ ان واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ فیصلہ کن چیز صرف وحی ہے ورنہ اور چیزیں تو اس رنگ کی ہیں کہ آج کل کچھ ظلمات ہی ظلمات ہیں جن میں حقیقت مستور رہتی ہے دیکھئے اتنا زمانہ گذر گیا وحی میں کوئی تغیر تبدل نہیں ہوا - ( ملفوظ 290 ) ضرورت سے زیادہ بھولا پن بھی مضر ہے ایک سلسلہ گفتگو میں ایک بزرگ کا ذکر فرماتے ہوئے فرمایا کہ ضرورت سے زیادہ بھولاپن بھی مضر ہے وہ جیسے صدور شر سے محفوظ رکھتا ہے کہ وہاں تک ذہن نہیں پہنچتا ایسے ہی بعض خیر سے محروم رکھتا ہے کہ اس کا