ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
شخص غلام تھا اس کو خوشی میں آزاد کردیا کہ مہمان کی فرمائش سے کھانا پکایا دیکھئے یہ مسرت بے تکلفی کی بدولت میسر ہوئی - 27 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ ( ملفوظ 100 ) آج کل اہل اللہ کی صحبت فرض عین نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ افسوس جتنی ضروری چیزیں ہیں آج کل ان سب سے ذہول اور غفلت ہے چنانچہ آج کل بڑی ضرورت کی چیز صحت ہے اہل اللہ اور خاصان حق کی یہ صحبت میرے نزدیک اس زمانہ میں فرض عین ہے بڑے ہی خطرہ کا وقت ہے جو چیز مشاہدہ سے ایمان کے حفاظت کا سبب ہو اس کے فرض عین ہونے میں کیا شبہ ہوسکتا ہے ایسی چیز کا اہتمام تو ابتداء ہی سے ہونا چاہئے مگر لوگوں کو اس طرف سے بڑی غفلت ہے پھر صحبت نیک کے نہ ہونے کے ثمرات نمونہ کے طور پر بیان فرمائے چنانچہ ایک ثمرہ یہ ہے کہ اس وقت یہ حالت ہوگئی ہے کہ استادوں کے ساتھ استہزا قرآن و حدیث میں تحریف اس وقت منتہائے کمالات یہ ہوگیا ہے کہ تقریر اور تحریر ہو اور اپنے کو اپنے استادوں اور بزرگوں کے برابر خیال کرنے لگے گو ابھی تک یہ بات زبان سے تو نہیں کہی مگر آیندہ کہنے بھی لگیں گے یہ سب اس کا ثمرہ ہے کہ اس کی تعلیم دی گئی ہے کہ حکومت کی مخالفت کرو حکومت کوئی چیز نہیں یہ حکم بعض حالات میں فی نفسہ تو برا نہیں تھا مگر لوگوں میں قیاس فاسد کا مادہ تھا طبائع میں سلامتی نہ تھی حدود کا خیال نہ تھا اس لئے اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ استاد بھی کوئی چیز نہیں پیر بھی کوئی چیز نہیں باپ بھی کوئی چیز نہیں غرض اعتدال کسی چیز میں نہ رہا نہ اصول رہے نہ قواعد رہے اس ہی لئے سر پر کسی کامل کی رہنے کی ضرورت ہے وہ فطریات کا ازالہ نہیں کرتا امالہ کرتا ہے کیونکہ اس چیز کو قطعا نابود کردینا خلاف حکمت ہے صرف اس کے رہتے ہوئے اعتدال کی ضرورت ہے تو حکومت کی