ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 157 ) بزرگوں کے کلام اور اقوال کو حواشی سے شائع کرنے کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل بڑی کوتاہی یہ ہے کہ بزرگوں کا کلام یا قول یا کوئی حکایت ویسے ہی چھاپ دیتے ہیں جس کے بعض اجزاء سے غلط فہمی ہوجاتی ہے - حالانکہ بدون حواشی کے جن میں اشکالات کا حل ہو نہیں چھاپنا چاہئے اس لئے بدون اس کے لوگ سمجھتے نہیں جس سے بجائے نفع کے نقصان ہوتا ہے - بجائے ہدایت کے گمراہی بھیلتی ہے یہ بڑی ضرورت بات ہے اور اس کے خیال رکھنے کی سخت ضرورت ہے کیونکہ یہ زمانہ نہایت پر فتن ہے - لوگ غلط منعے پہنا کر مشور کرتے ہیں جس سے لوگوں کے دین کا نقسان ہوتا ہے - اور ابہام واقع میں بڑی مضر اور مہلک چیز ہے اسی لئے میں خود بھی اس کا عامل ہوں اور دوسروں کو بھی کہا کرتا ہوں کہ جو بار کہوں صاف کہو جس میں ابہام نہ ہو - ( ملفوظ 158 ) احکام شریعت میں سہولت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ہر شخص کے معمولات کی شریعت کہاں تک زمہ دار ہوسکتی ہے - واقعی ضرورتوں کا لحاظ کر کے ایک ضروری قانون بنا دیا ہے اگر سب متفق ہو کر اس پر عمل کریں تو پھر دیکھیں کہ اس میں کس قدر سہولت ہے - ( ملفوظ 159 ) سفارش اور جبر میں فرق ایک صاحب کی سفارش کے سلسلہ میں فرمایا کہ اب ان قیود معمول بہا سے بھی سفارش نہ کیا کروں گا فہم میں سلامتی نہیں لوگ سفارش کی حقیقت سے بے خبر ہیں اسلئے اس زمانہ میں سفارش کرنا بھی جبر ہی ہے - رہا حدیث