ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
دوسرے کو بھی بتلا دے اگر کسی کی سمجھ میں نہ آوے سب صبر کریں اسلام ہی کے ساتھ یہ مسئلہ خاص نہیں اس لئے کسی کا منہ نہیں کہ اس مسئلہ کی بناۓ پت اسلام پر اعتراض کرے میں ایک مثال پر عرض کرتا ہوں اس سے سمجھ لیجئے - ایک جائداد ہے مشترک ایک تو اس میں پندرہ آنہ کا مالک ہے اور ایک ایک آنہ کا مالک ہے کوئی مقدمہ اس جائداد کے خلاف قائم ہوجاوے اور ایک آنہ والا پندرہ آنے والے سے کہے کہ مجھ کو تو کچھ فکر نہیں تم کچھ کرو - وہ کہے گا تم کیا کہتے ہو تم کو زیادہ فکر چاہئے اس لئے کہ تمہارا یک ہی آنہ ہے اور میرے پندرہ آنہ ہیں جاتے جاتے بھی مرے آٹھ ساتھ آنہ تو رہیں گے اور تمہارا گیا تو کچھ بھی نہ رہے گا اس لئے قلیل والے کو زیادہ فکر کی ضرورت ہے اسی طرح مسلمانوں کے ساتھ اس مسئلہ میں دوسرے مذاہب کو بھی زیادہ غور فکر کرنا چاہئے سو مسئلہ تقدیر کو مسلمانوں ہی کے ساتھ خاص سمجھ لینے کی کیا وجہ - ( ملفوظ 487 ) ایک علمی نکتہ ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا نام ہےشبیر حضرت ہارون علیہ السلام کے صاحبزادوں کے نام ہیں شبیر مشبر - ان کا ترجمہ ہے حسین حسن محسن یہ سریانی یا عبرانی زبان ہے جس کا یہ ترجمہ ہے - 22 شعبان المعظم 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبھ یوم چہار شنبہ ( ملفوظ 488 ) اجتماعیت کی ضرورت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ خیال لوگوں کا غلط ہے مسلمانوں میں بحمد اللہ اب بھی سب کچھ ہے صرف ایک چیز کے نہ ہونے سے کچھ معلوم ہوتا وہ یہ کہ ان کیا جتماعی حالت نہیں ورنہ اور کیا چیز نہین کس چیز کی کمی ہے علم بھی عقل بھی ہے فہم بھی ہے مال بھی جائداد بھی