ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
محمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی روایت کو پہنچی ہے - ایک صاحب پت بیان کرتے تھے کہ مولانا شیخ محمد صاھب نے فرمایا کہ جب حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ حج کو تشریف لے گئے تو میں نے اس جگہ بیٹھ کر ذکر کیا جس جگہ حضرت ذکر کیا کرتے تھے تو انوار معلوم ہوئے - اب آنکھیں ان بزرگوں کو ڈھوننڈتی ہیں - ان ہی بزرگوں کو دیکھا - اب طبیعت بھی - دل بھی - کان بھی ان ہی چیزوں کے خو گر ہوگئے - اس کے خلاف پر وحشت ہوتی ہے اب طبیعت کو کیسے بدل دیا جائے - غیر اختیاری بات ہے - ( ملفوظ 389 ) خطبات حکیم الامت کی جامعیت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل ایسی طبیعت کے بھی لوگ موجود ہیں جن کو امامت کا شوق ہے لیکن اہل امامت کے نہیں - لمبے لمبے رکوع اور خطب پڑھنا باعث فخر سمجھتے ہیں - ہمارے حضرات بہت ہی مختصر پڑھتے تھے - حضرت گنگوہی رحمتہ علیہ اکثر حضرت شہید صاحب رحمتہ اللہ کا خطبہ پڑھاتے تھے وہ بہت ہی مختصر اور جامع ہے مگر اس میں سے بھی ایک حصہ حذف کردیتے تھے - میں نے جو مجموعہ خطب لکھا ہے کوئی خطبہ اس میں سورہ مرسلت سے بڑا نہیں اور تعجب ہے کہ میرے اس مجموعہ خطب کو غیر مقلدوں نے اس لئے نہیں خریدا کہ میں نے اس میں لکھ دیا ہے کہ اردو میں خطبہ پڑھنا خلاف سنت ہے اس پر ٖخفا ہوگئے حالانکہ یہ اوفق بالحدیث ہے یہ فرقہ بھی عجیب ہے - کہیں تو عامل بالحدیث ہونے کا اس قدر زور شور اور کہیں یہ حالت کہ حدیث ہوتے ہوئے اور پھر عمل ندارد - ( ملفوظ 390 ) حضرات غیر مقلدین میں تدین کم ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ غیر مقلدی بھی عجیب چیز ہے کثرت سے ان لوگوں میں تدین بہت کم دیکھا اور عامل بالحدیث ہونیکا دعویٰ ہی دعویٰ ہے -