ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 42 ) نمائش تہذیب سے بچنا ضروری ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ رسم و رواج کا اس زمانہ میں اس قدر غلبہ ہے کہ حقیقت تو بالکل گم ہی ہوگئی اور اس رسمی تہذیب اور ادب سے مجھ کو سخت تکلیف ہوتی ہے - نیت تو کرنے والے کی تکلیف دینے کی نہیں ہوتی مگر صورۃ ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے کوئی کسی کو بنایا کرتا ہے - زیادہ ضرورت اس کی ہے کہ اس کا خاص اہتمام کرے اور اس کی سعی اور کوشش کرے کہ کسی کو اذیت نہ پینچے حقیقت ادب کی یہ ہے ادب اصل میں نام ہے حفظ حدود کا اور حفظ حدود کا خاصہ ہے کہ سب کو راحت ہوتی ہے اور جس طرح نمائش تہذیب سے بچنا ضروری ہے ایسے ہی یہ بھی لازم ہے کہ بے ادب بھی نہ بن جائے ہر چیز میں اعتدال کی ضرورت ہے اور یہ بات بدون کسی کی جوتیاں سیدھی کئے ہوئے حاصل ہونا مشکل ہے خصوص اس طریق میں تو ایک قدم بھی بدون شیخ کامل کے سر پو ہوئے رکھنا خطرہ خالی نہیں سخت ضرورت ہے کہ اس ارادہ کا واقف کار سر پر ہو اس کی تعلیم پر عمل ہو اپنے تمام ارادوں اور تمناوں اور خواہشوں کو فنا کے کے شیخ کے سپرد کردے پھر اس راہ میں قد رکھے اور جگہ تو بعد میں فنا ہے اور یہاں پہلے فنا ہے غرض پہلی شرط اس راہ میں قدم رکھنے سے یہ ہے کہ ایسا بن جائے کہ دررہ منزل لیلیٰ کہ خطر ہاست بجان شرط لول قدم آنست کہ مجنون باشی ( ملفوظ 43 ) ازالہ امراض نفسانی کی تدابیر بدعت نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آفت تو آج کل یہ ہے کہ کام پیچھے شروع کرتے ہیں پہلے ثمرات کے طالب ہوتے ہیں ارے میاں کیا ثمرات لئے پھرتے ہو یہی کیا تھوڑا ثمرہ ہے کہ کام میں لگ جانے کی توفیق عطا فرمادی گئی ایک