ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 232 ) ایک صاحب کو ملازمت ترک نہ کرنے کا مشورہ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ملازمت ترک کرنا کسی طرح مناسب نہیں ترک ملازمت پو جو پریشانیاں لاحق ہوں گی کیا خبر ہے قلبہ ان کی برداشت کرسکتا ہے یا نہیں حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ پوچھا کہ میرا ملازمت سے دل گھبراتا ہے اس وقت مولانا کا ایک مطیع میں دس روپیہ کا تعلق تھا اگر حضرت اجازت فرمائیں تو چھوڑ دوں حضرت نے جواب میں فرمایا کہ مولانا ابھی تو آپ پوچھ ہی رہے ہیں اور پوچھنا دلیل ہے تردد کی اور تردد دلیل ہے خامی کی اور خامی کی حالت میں ملازمت کا تعلق ترک کرنا موجب تشویش اور پریشانی کا ہوگا اور جب وہ کیفیت انقطاع کی پیدا ہوجائے گی دوسرے تم کو روکیں گے اور تم رسے تڑا کو بھاگو گے دیکھئے عدم رسوخ کی کیفیت کو حضرت نے خامی فرمایا یہی وہ چیز ہے جس کے پیدا کرنے کی طالب کی قلب میں شیخ سعی کرتا ہے اور یہی کیفیت وہ شے ہے کہ جب یہ غالب ہوتی ہے تو آدمی رسیاں اور بیٹریاں توڑا کر بھاگتا ہے صرف ایک ہی کی زنجیر میں اپنے کو جکڑا ہوا دیکھنا پسند کرتا ہے جس کی نسبت کہا گیا ہے - گرد و صد زنجیر آرمی بگسنم غیر زلف آن نگار مقلم اور کہا گیا ہے - ایسرش نخواہد رہائی زیند شکارش نجوید خلاص از کمند اور یہ کیفیت بدون شیخ کامل کی صحبت کے حاصل ہونا مشکل ہے اس کے لئے ضرورت ہے کہ کسی کامل صحبت اختیار کرے اور اپنا کچھا چٹھا اس کے سامنے رکھ دے اس کی تعظیم کے مقابلہ میں اپنی تمام اغراض اور خواہشات کو فنا