ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
ادراک نہیں ہوتا دونوں میں عقل ہی کی ضرورت ہے - ( ملفوظ 291 ) اولاد کے ثمرات ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اولاد کے ثمرات جو بھگتے ہیں وہ جانتے ہیں حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے ایک مرتبہ مجھ سے فرمایا کہ تمہاری خالہ تمہارے لئے اولاد کی دعا کرنے کو کہتی تھیں میں نے کہہ دیا کہ میں دعا کروں گا لیکن میں تو تمہارے لئے اسی حالت کو پسند کرتا ہوں کہ جیسا میں خود ہوں یعنی بے اولاد - سامان سب کچھ ہوئے مگر چاہا ہوا بڑے میاں ہی کا ہوا اللہ تعالیٰ کا ان کے ساتھ خاص معاملہ تھا وہ کہاں ٹل سکتا تھا - ( ملفوظ 292 ) حضرت حیکم الامت کی دلسوزی ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ یہ کونسی ایسی غامض اور باریک بات جس کا تم جواب نہ سے سکے - میں یہی تو معلوم کرنا چاہتا تھا کہ کے روز قیام رہیگا اس پر تم نے اس قدت اینچ پیچ کیا اور صاف نہ بتایا - اب کہاں تک صبر کرون اور کب تک مزاج میں تغیر نہ ہو مجھ کو تو بدنام کیا جاتا ہے کہ سخت گیر ہے - بد خلق ہے اپنی نرم گیری اور خوش اخلاق کو کسی سے ظاہر نہیں کرتے - پھر سسنے والے ایسے انصاف پسند اور منصف مزاج مل گئے ہیں کہ ایک طرفہ بیان سن کر فیصلہ دے دیتے ہیں میں تو خود اپنے اس طرز سے لرزاں اور ترساں ہوں ہر وقت خدا سے دعا کرتا رہتا ہوں کہ اے اللہ میرے ساتھ ایسے مناقشہ کا معاملہ نہ ہو لیکن مجبوری آنے والوں کی مصلحت سے ایسا کرتا ہوں کہ ان میں آدمیت اور انسانیت پیدا ہو ان کو جہل عظیم سے نجات ملے ان کے کانوں میں آصولی باتیں پڑیں جس کے مجموعہ کا حاصل یہ ہے کہ ایک سے دوسرے کو تکلیف نہ پہنچے اذیت نہ پہنچے اس پر لوگوں کا ناگواری ہوتی ہے مزاحا فرمایا کہ ان کی بے تمیزی کے سبب میں بھی ناگ وار ہو جاتا ہوں ( یعنی سانپ