ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
کرتے تھے اگر ریا سے بھی کوئی عمل کرتا ہو تو اس کو کرتا رہے ترک نہ کرے اول اول ریا ہوگی پھر عادت ہوجائے گی اور عادت سے عبادت ہوجائے گی کیسی حکیمانہ تحقیق ہے ما یوسی کا کہیں نام ونشان نہیں - سو بعض اوقات شیطان ریا کا اندیشہ دلا کر ساری عمر کے لئے عمل سے روک دیتا ہے جو بڑا خسارہ ہے پس عمل کر لو چھوڑ مت تو اخلاص کے فکر میں بھی اتنا غلو نہ چاہئے کام میں لگے رہو اگر ہوتاہی مظنون یا محتمل ہو استغفار سے اس کا تدارک کر لو غرض کہ کام لگو - ( ملفوظ 262 ) ایک غیر مقلد عالم کی درخواست بیعت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ضروری چیز کا قلب میں جواب رکھ دیا ہے میں اس نعمت پر حق تعالیٰ کا بڑا شکر گزار ہوں ان کی عطاء ہے رحمت ہے نعمت ہے یہاں ایک غیر مقلد آئے تھے سماع موتی اور فیوض اہل قبول کے مسئلہ پر میری تقریر سن کو بہت خوش ہوئے اور بیعت کی درخواست کی میں نے کہا کہ تعجیل سے کام نہ لیجئے پھر تھوڑی دیر بعد میں کہا کہ میں ایک غیر مقلد عالم سے بیعت بھی ہوچکا ہوں میں نے کہ پھر اب تو اور بھی ضرورت نہیں دوسری جگہ بیعت ہونے کی کہا کہ کیا یہ مسئلہ حدیث میں ہے عالم آدمی تھے بڑے چوکنے ہوئے کہ حدیث میں کہاں ہے میں نے کہا کہ حدیث شریف میں ہے - المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ - یعنی من ایذا المسلمین ایک مقدمہ تو یہ ہوا - دوسرا مقدمہ مشاہد ہے کہ بعض شیوخ کو اس سے تکدر اور اذیت ہوتی ہے دوسرے حب فی اللہ مامور بہ ہے اور اس تکدر سے حب فی اللہ میں کمی ہو جاتی ہے نیز تکربہ سے بھی مضر ہے اس لئے کہ کبھی اس تکدر کی وجہ سے باہم عداوت ہوجاتی ہے تو یہ بواسطہ مفضی ہو جائے گا ضرر کا اور خود اس کی بھی حدیث میں ممانعت آئی ہے آنکھیں کھل گئیں کہ اے اللہ یہاں تو ہر بات حدیث سے ثابت ہے اور اس پر عمل ہے کہنے لگے