ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
ہمارے جماعت کے لوگ تو حدیث حدیث کرتے پھرتے ہیں سمجھتے خاخ بھی نہیں اس پر بڑا ناز ہے کہ ہم عامل بالحدیث ہیں اور کہنے لگے کہ ہماری جماعت بھول میں ہے یہاں پر تو بالکیہ حدیث ہی پر عمل ہے - ( ملفوظ 263 ) صانع حقیقی پر نظر ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اللہ لا شکر ہے صانع حقیقی پر نظر ہونے میں میری یہ حالت ہے قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جیسے بچہ کے ہاتھ میں قلم دے کر اور باپ اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیکر کریما کی ایک سطر لکھے تو یہ بچہ خوش ہے کہ میں نے لکھا حالانکہ باپ کی شفقت ہے کہ اپنے فعل کی نسبت اس کے خوش ہونے کے لئے اس کی طرف کر رکھی ہے میں کیا عرض کروں واللہ اپنا ایمان بھی پورا اختیاری نہیں معلوم ہوتا اس لئے اپنے ایماں پر بھی اعتماد نہیں اور عمل گو اختیار میں ہے مگر اختیار میں نہیں وہ کسی ایسے کے ہاتھ میں ہے جو نہایت رحیم کریم اور شفیق ہے ان باتوں سے اچھی طرح نظر آئے گا ایمان بھی پورا اختیاری نہیں اسی طرح کوئی کامل کوئی حال - ارشاد ہے - لولان ان ثبتناک لقد کدت ترکن الیھم شیئا قلیلا ( ملفوظ 264 ) فقہاء اور صوفیا ء کے علوم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ علوم تو فقہاء اور صوفیاء ہی کے ہیں سبحان اللہ چناچنہ جن چیزوں میں غامض اور دقیق علوم کی ضرورت ہے وہاں اجمالی سکون تو ہوا نصوص سے اور تفصیلی تسلی ہوئی صوفیہ کے کلام سے اور ہمیشہ سکون اور راحت ان کے ہی کلام سے ہوتی ہے اور سب وساوس کا دفعیہ ان ہی حضرات کے کلام میں ہے یہ عمق تک پہنچتے ہیں راہ کو بے غبار کر دیتے ہیں طالب کو کھلی آنکھوں نظر آنے لگتا ہے کہ یہ حقیقت ہے یہ دوسروں کے کلام میں یہ بات نصیب نہیں ہوتی -