ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
جب حضرت کی خدمت می بار یاب ہوئے حضرت سب سے بغلیگر ہو کر ملے اور فرمایا کہ بھائی اپنے دادوں کے نام بتلاتے رہو - میں نواجوانوں می سے کسی کو نہیں پینچانتا - ایک تھانہ بھون کے رہنے والئے کہتے تھے کہ جب مکہ معظمہ حاضر ہوا حضرت کے پاس مجمع زیادہ تھا - میں خاموش ایک گوشہ میں بیٹھ گیا کہ جب حضرت فارغ ہوں گے اس وقت ملوں گا حضرت نے خود فرمایا ک اس مجلس میں ست بولۓ وطن آرہی یے تب انہوں نے کھڑے ہو کر عرض کیا کہ حضرت میں تھانہ بھون کا رہنے والوں فرمایا کہ میاں غیروں کی طرح سور جا بیھٹے آؤ یہاں آؤ سینے سے لگایا - پیار کیا تھکانا تھا حضرت کی شفقت کا - مولوی معین الدین نا ناتوی بیان کرتے تھے کہ میں نے تھانہ بھون کے زمانہ قیام میں ایک ہرن شکار کیا اور اس کی کھال درست کرا کر ایک شخص حج کو جاتے تھے ان کے ہاتھ حضرت کی خدمت میں بھجی - حضرت نے فرماہا اس کھال میں سے بوئے وطن آتی ہے عرض کیا کہ حضرت یہ تھانہ بھون کے جنگل کا ہرن تھا - یہ حالت تھی لطائف دراک کی - ندوہ نے مدرسہ جامع العلوم کا نہور کو اپنے تخت میں کرنا چاہا تھا - میں نے کی اور بعض باتیں جو مضر تھیں ان کو ظاہر کیا - ان صاحبوں نے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو لکھا کہ آپ اس کو لکھ دیں - حضرت نے مجھ کو تحریر فرمایا کہ تم وہاں کی مصلحتوں کو خوب سمجھتے ہو جو مناسب ہو کرو یہ شان مشخیت کی کہ ہر بات اپنے مرکز پر رہے - پھر خود ندو کا جو حشر ہوا سب کو معلوم ہے کہ وہ ویسوں کے ہاتھ میں مدت رہا جن کی طبیعت میں بالکل نیچریت تھی وہی سر سید احمد خاں کے قدم بقدم ان کی رفتار رہی وہی جذبات وہی خیالات - کوئی فرق نہ تھا - ( ملفوظ 388 ) جائے بزرگاں بجائے بزرگاں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ جو مشہور ہے کہ جائے بزرگا بجائے بزرگاں اس سے برکت مراد ہے ایسی جگہ میں برکت ضرور ہوتی ہے - مولانا شیخ