ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
تعجب ہے کہ زبان جو کہ گوشت کا لوتھڑا ہے وہ تو اس پر قادر ہو کہ وہ بدون زبان کے متکلم ہوسکے اور خدا کو اتنی بھی قدرت نہ ہو کہ بدون زبان کے متکلم ہوسکیں - ایسے ہی آنکھ جو دیکھ رہی ہے اس آنکھ کے کونسی آنکھ ہے تو جب یہ آنکھ بلا آنکھ کے دیکھنے پر قادر ہے تو کیا خدا کو اتنی بھی قدرت نہیں کہ بدون حاسہ بصر کے دیکھ سکے - ایسے کام کو لیجئے ان کان کے کون سے کان ہیں جس سے یہ سنتے ہیں جب یہ کان اس پر قدرت رکھتے ہیں کہ بلا کان کے سکتے ہیں تو کیا خدا کو اتنی بھی قدرت نہیں کہ وہ بدون حاسہ کان کے سن سکیں - وہ نوجوان بہت خوش ہوا اور اپنے گرد سے کہا کہ دیکھئے علم اس کو کہتے ہیں اور خوش ہو کر کچھ سنگترے پھل مجھ کو ہدیہ دئے - میں نے دل میں کہ میں نے دماغ سے کام لیا ہے اور یہ دماغ خدا کی مشین ہے اس کی قوت کے واسطے وہ دلوار ہیں میں نے لے لئے - ایسے ہدیہ کے لئے کوئی شرط نہیں - پھر مزاحا فرمایا کہ اگر کوئی ہدیہ بلا شرط قبول کرنا چاہئے اس کی تدبیر بہت سہل اور آسان یہ ہے کہ مخالف ہوجائے - پھر اس کا ہدیہ قبول کرنے میں کوئی شرط نہ ہوگی - اس لئے کہ مخالف پر دھوکہ کا شبہ نہیں رہتا - دوستوں پر دھوکہ کا شبہ ہوتا ہے کہ شاید وہ بزرگ سمجھ کریدتے ہوں اور میں بزرگ نہیں اس لئے خاص شرطیں لگاتا ہوں - ( ملفوظ 392 ) ڈپٹی کلکٹر بریلی بدنامی کا سبب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں سچ عرض کرتا ہوں کہ اہم اپنی وضع پر نہیں رہے - اہم اپنے بزرگان سلف کی سوائخ دیکھتے ہیں ان کا برتاؤ دیکھ دیکھ لر لوگ مسلمان ہوتے تھے - بھائی اکبر علی مرحوم ناے یک موقع پر اسی اصل پر جواب دیا تھا واقعہ یہ ہوا کہ ایک زنامہ میں میونسپل بوڈر کے سیکرٹری تھے - اس زمانہ میں بریلی میں آرپوں کا ایک جلسہ ہوا اس وقت وہاں اپر ایک ڈپٹی کلکٹر ملسمان تھے جو جلسہ کے انتظامی او ر نگرارنی پر مامور ہوئے - خدا معلوم کیا سوجھی - انہوں نے آر یہ پنڈتوں کی دعوت کردی - تمام بریلی میں ایک دم