ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
گا اس کا واقعہ ہے کہ جس وقت اس کی جان کندنی کا وقت تھا تو اس وقت یہ کہا کہ اے اللہ ساری دنیا یہ کہتی ہے کہ حجاج نہیں بخشا جاسکتا ہم تو جب جانیں کہ آپ مجھ کو بخش دیں اس واقعہ کی اطلاع ایک بزرگ کو کی گئی ان بزرگ نے فرمایا کہ بڑا ہی چالاک تھا یہ چالاکی سے جنت بھے لے مرے گا - ( ملفوظ 5 ) بہائم میں عدم عقل کا استدلال صیحح نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں بہائم میں عقل ہونے کے متعلق فرمایا کہ بہائم کے مکلف نہ ہونے سے ان پر عدم عقل کا حکم لگادیا جاتا ہے مگر یہ استدلال صیحح نہیں ممکن ہے کہ عقل ہو مگر بقدر مکلف ہونے کے نہ ہو کیونکہ عقل کی کچھ مقدار ہے شریعت کی نظر میں اور اس مقدار کی علامت احکام میں بلوغ کو قرار دیا گیا ہے سیکھئے انسان کے نا بالغ بچوں میں اچھی خاصی عقل ہوتی ہے مگر اتنی نہیں کہ جس سے وہ احکام کا مکلف ہوں تو اسی طرح اگر جانوروں میں عقل ہو مگر اتنی نہ ہو کہ جس سے وہ احکام کے مکلف ہوں تو اس میں کیا محذور ہے چنانچہ بہت سے واقعات اور مشاہدات ایسے ہیں کہ ان کو دیکھ کر اضطرار جانوروں میں وجود عقل کو تسلیم کرنا پڑے گا ان سے ایسی ایسی باتیں اور کام صادر ہوتے ہیں جن کا تعلق عقل سے ہے حواس ان کے لئے کافی نہیں - ( ملفوظ 6 ) پرانے لوگوں میں بزرگوں کا ادب ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ پرانے لوگوں میں دین کا بزرگوں کے ادب کا پھر اثر تھا اس وقت کےبگڑے ہوئے ان نئے سنورے ہووں سے اچھے تھے مولوی شبلی صاحب کا واقعہ ہے کانپور میں کا لیکچر ہوا تھا مولوی فاروق صاحب جو ان کے استاد تھے وہ اس وقت کانپور کے ایک مدرسہ میں مدرس تھے وہ بھی اس بیان میں شریک تھے جب بیان ختم ہوچکا تو استاد کے پاس آکر بیٹھ