ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
یک زمانے صحتبت یا اولیا بہتر از صد سالہ طاعت بے ریا صحبت نیکان اگر یک ساعت است بہتر از صد سالہ زہدو طاعت است اسی سے آج کل لوگوں کو و حشت ہے حالانکہ بدون صحبت کے فضول اور عبث سے نجات ملنا صرف دشوار ہی نہیں بکلہ عادۃ محال ہے حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب گنج مراد آبادی کے خدمت میں ایک شخص حاضر ہوئے جن کا یہ اعتقاد تھا کہ مولانا عامل ہیں - مولانا کا کشف بڑھا ہوا تھا فرمایا کہ نعوذ باللہ استغفر للہ کیا یہ سمجھتے ہو کہ ہم عامل ہیں ارے کچھ خبر بھی ہے کہ عملایات سے نسبت باطنہ سلب ہوجاتی ہے یہ مسئلہ مولانا کے ارشاد سے معلوم ہوا - سبحان اللہ یہ حضرات کیسے حکیم تھے - ( ملفوظ 241 ) حضرت خواجہ عبید اللہ صاحب احرار کا ارشاد ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ نقشبندیوں میں اکثر توجہ دینے کا معمول ہے مگر ان ہی حضرات میں سے حضرت خواجہ عبید اللہ احرار کا ارشاد ہے کہ عارف راہمت نباشد - ہمت اصطلاح میں توجہ کو کہتے ہیں مقامات یعنی اعمال باطنہ میں اور ان عرفی عملیات توجہ وغیرہ میں منافات سمجھتے ہیں اسی سلسلہ میں فرمایا کہ بزرگوں کے حالات بھی عجیب و غریب ہیں میں تو ان حضرات کو عشاق کہا کرتا ہوں ان کے ہر قول وفعل سے عشق ہی مترشح ہوتا ہے حضرت مرزا صاحب جس روز شہید ہوئی ہیں اس روز صبح ہی سے بار بار یہ شعر پڑھ رہے تھے - سر جدا کرد از تنم یار یکہ ہاما یار بود قصہ کوتاہ کرد ورنہ درد سر بیسار بود دیکھئے اس سے بھی اس طرف کا عشق اور اس کا کیسا غلبہ معلوم ہوتا ہے