ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
ہوئے تو حضرت شہید رحمتہ اللہ علیہ کے جو سب میں زیادہ بدنام ہیں - ( ملفوظ 337 ) ایک نازک مسئلہ کا زبانی جواب فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آئرلینڈ سے آیا ہے لکھا ہے کہ میں عنقریب ہندوستان آنے والا ہوں اور میرا روپیہ بنک میں جمع ہے اس کے سود کو لیکر کہاں خرچ کرنا چاہئے میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ اس کو لیکر ہندستان آجاؤ اور پھر آکر مسئلہ پوچھو - ایسا جواب اس لئے لکھا کہ نازک مسئلہ ہے معلوم نہیں تحریر سے کچھ غلط فہمی ہوجاوے - پھر فرمایا کہ بہت ہی دور جگہ ہے لیکن ان جہازوں اور ریل کی بدولت کچھ بھی دور نہیں - ( ملفوظ338 ) کام کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل یہ مرض بھی عام ہوگیا ہے کہ لوگ باتیں زیادہ بناتے ہیں زبانی جمع خرچ چاہئے جتنا کرالو اور جب کام کرنے کا وقت آتا ہے یا کرنا پڑتا ہے اس وقت بغلیں جھانکتے نظر آتے ہیں اور جو لوگ کام کرنے والے ہیں ان پر اعتراضات کی بھر مار رہتی ہے کہ یہ کمی ہے یہ نہ کیا وہ کردیا - تو ان لوگوں کے نام کی شرم بھی تو نہ رہے خود تو کچھ نہ کرنا نہ دھرنا اوروں پر اعتراض یہی وجہ ہے کہ لوگ دین کی کوئی خدمت نہیں کرسکتے اگر کوئی ارادہ کرنا بھی ہے تو یہ آفت ہے میں تو ایسے موقع پر یہ پڑھتا کرتا ہوں خوب ہی کہا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ ضروری کام کرنا چاہئے خواہ دنیا میں اس کا ثمرہ مرتب نہ ہو ـ سودا قمار عشق میں شریں سے کوہ کن بازی اگرچہ یا نہ سکا سر تو کھو سکا کس منہ سے اپنے آپ کو کہتا ہے عشق باز اے رد سیاہ تھگ سے تو یہ بھی نہ ہوسکا