ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 434 ) جاہل آدمی کو دوسروں کو احکام و مسائل نہ بتلانے چاہئے ایک صاحب کے متعلق فرمایا کہ پرسوں اس شخص نے بڑا پریشان کیا پہلے تو یہ تھا کہ دوسروں کے دنیوی قصوں میں دخل دیا کرتے تھے وہ عادر تو چھوٹ گئی اب یہ حرکت کی کہ ایک شخص کو مسئلہ بتا دیا عوام سے سنا سنایا غلط اور کسی عالم سے بھی سن کر نہیں اور جاہل کو تو عالم سے سن کر بھی نہیں بتلانا چاہئے اور خیر اگر صیحھ طریق سے کسی مستند عالم سے کوئی مسئلہ معلوم ہوا ہو اور وہ اچھی طرح یاد بھی ہو اور کسی کو بتلادے تو بظاہر کوئی حرج نہیں گو اس میں بھی ایک خرابی وہ یہ کہ ایک وو مسئلہ تو ٹھیک بنائے گا لیکن پھر دیکھنے والے اس کو عالم سمجھ کر اس سے پوچھنا شروع کریں گے علم تو ہے نہیں انکار کرے گا نہیں اس لئے کہ اس میں اپنی ذلت سمجھے گا کہ لوگ کہیں گے کہ اسے کچھ آتا جاتا نہیں اس لئے اڑنگ بڑبگ ہانکنا شروع کرے گا اور گمراہی پھیلنے کا زیادہ یہی سبب ہے اس بناء پر میں نے اس شخص کو یہاں آنے سے منع کردیا اب معافی چاہئے کا پیام آیا ہے مگر ابھی ایک دو دن اور ذرا طبیعت کو ٹھیک ہوجائے دیا جاوے ان خرابیوں پر نظر کر کے میں کہا کرتا ہوں کہ تم گھر چھوڑ کر جس کام کو آئے ہو اس میں لگے رہو دوسروں کے قصؤن سے تمہیں کیا غرض مگر لوگ ہیں کہ حدود پر رپتے ہی نہیں اور یہ مرض ایسا عام ہوا ہے الا ماشاء اللہ کوئی اس سے بچا ہوا ہوگا آزاد شخص کا تو یہ مذہب ہونا چاہئے - بہشت آنجا آزادی نباشد کے رابا کارے نباشد ( ملفوظ 435 ) مشائخ کو اخلاق و عادات کی تعلیم دینے کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل ان خرابیوں کی زیادہ وجہ یہ ہے کہ