ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
عقل کا تباع بدون وحی کے کرنا بالکل ان ہی واقعات کا مصداق ہے چنانچہ اب بھی نتیجہ یہی ہورہا ہے اور ہوگا کہ گو کھاویں گے اور کھارہے ہیں ایسی ہی عقل کی نسبت مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں آز مودم عقل دور اندیش را بعد ازیں دیوانہ سازم خویش را آج کل کے عاقل محض آکل ہیں عقل کی ایک بات بھی نہیں ہر وقت اکل کی فکر ہے اوے کیوں ٹھو کریں کھاتے پھرتے ہو جب تک وحی کا اتباع نہ کروگے میں بقسم عرض کرتا ہوں کہ راہ نہیں مل سکتا راہ ملنے کا طریق صرف انقیاد اور اطاعت ہے - جب تک وحی کے سامنے اپنی عقل کو اپنی راؤں کو نہ منا دوگے اور فنا نہ کردو گے اس وقت تک ہر گز ہر گز منزل مقصود کا پتہ نہ چلے گا اسی کو فرماتے ہیں فہم و خاطر تیز کردن نیست راہ جز شکستہ می نگیر و فضل شاہ اور جب انقیاد اختیار کروگے پھر یہ حالت ہوجائے گی ہر کجا پستی است آب آنجارود ہر کجادرد بے دوا آنجا رود ( ملفوظ 50 ) اتباع سنت بڑی چیز ہے ایک سلسلہ میں فرمایا کہا اتباع حق اور اتباع سنت بڑی چیز ہیں اس سے دوسرے پر بھی اثر ہوتا ہے - حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس ہر قل کا ایک قاصد آیا اس نے مدینہ منورہ میں آکر لوگوں سے دریافت کیا جس کو مولانا فرماتے ہیں - گفت کو قصر خلیفہ اے حشم تامن آکسپ درخت را آنجا کشم