ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
غرض یہ چاہتا ہوں کہ مری سب حالت معلوم ہوجائے دھوکا نہ ہو کسی وجہ سے کسی حالت کا اخفاء نہیں کرتا خواہ کوئی معتقد رہے یا نہ رہے مجھ کو اس تلبیس و تصنع سے طبعی نفرت ہے کون مخلوق پرستی کرے مسلمان کا ہر کام ہر بات بات اللہ کے واسطے ہونا چاہئے ( ملفوظ 477 ) لوگوں کو ترغیب دلا کر بیعت کے لئے لانے سے نفرت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہا یک اس بات سے مجھ کو سخت نفرت ہے کہ لوگوں کو گھیر گھیر کر لایا جائے ان کو ترغیب دے کر کرامتیں اور فضائل بیان کر کر کے معتقد بنایا جائے مجھ کو تو ایسی باتوں سے غیرت آتی ہے نتیجہ اس کا یہ ہوتا ہے کہ طالب مطلوب اور مطلوب طالب بن جاتا ہے بازاری عورتوں کا سا پیشہ کہ جیسے وہاں نائکا چھٹی رہتی ہیں وہ لوگوں کو پھنساتی رہتی ہیں اور خود وہ بھی شب و روز بناؤ سنگار میں رہتی ہے تاکہ لوگ پھنسیں بس یہی حالت آج کل بعض مشائخ کے یہاں ہو رہی ہے مجھ کو تو بحمد اللہ اس سے طبعی نفرت ہے میری تو کھلہ ہوئی حالت ہے اگر کسی کو پسند ہو آؤ میرے پاس آکر اللہ کا نام معلوم کر لو اور ہوں نہ مروجہ اخلاق اختیار کر سکتا ہوں نہ غلامی اور چاپلوسی مجھ سے کسی ہو سکتی ہے ہاں خدمت کو تیار ہوں خادم ہوں مگر شرط یہ ہے کہ سلیقہ اور طریقہ سے خدمت لی جائے بے طریقہ اور بے ڈھنگے پن سے مجھ سے نہ کوئی خدمت لے سکتا ہے نہ میں خدمت کر سکتا ہوں صاف صاف جو بات ہے ڈنکے کی چوٹ کہتا ہوں خود بات صاف کرتا ہوں دوسروں سے بھی ایسی ہی صاف بات چاہتا ہوں پھر چاہے کوئی میرے پاس آئے خواہ نہ آئے -