ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
4 جمادی الاولیٰ سنہ 1351 ھجری مجلس خاص بوقت صبح یوم سہ شنبہ ( ملفوظ 225 بے فکری کے کرشمے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ دوسرے کو کوئی کام سپرد کر کے مجھ کو اطمینان نہیں ہوتا اس لئے کہ قریب قریب ہر شخص میں الا ماشاء اللہ بے فکری کا عام مرض ہے اس لئے اکثر سب کام خود ہی اپنے ہاتھ سے کرتا ہوں اس بے اطمینانی سے تو یہ اسان ہے کہ خود کام کرلے - میں نے ایک رسالہ حیلہ ناجزہ عورتوں کے ارتداد کی خبریں سن کر لکھنا چاہا مگر چونکہ اس میں علماء مالیکہ کی تصدیق کی ضرورت تھی اور وہ ہیں عرب میں اس لئے اس رسالہ کو تقریبا ڈیڑھ سال کے ہوگیا اس وقت تک تکمیل تو نہیں پہنچ سکا اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ دوسروں سے اس کا تعلق ہے - ایک صاحب نے عرض کیا کہ ہندوستان میں علماء مالکیہ نہیں ہی اس وجہ سے یہ دشواری پیش آئی فرمایا کہ ان علمائ نے چھ ماہ میں ایک دفعہ تو جواب دے دیا اگر بجائے ان کے ہندوستانی ہوتے تو چھ برس میں بھی جواب آنا مشکل تھا اور یہ سب بے فکری کے کرشمے ہیں - ( ملفوظ 226 ) ایک ضروری رسالہ کی تصنیف کی ضرورت ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر ایک رسالہ ایسا اور لکھا جاتا کہ جس میں ہر پیشہ ور کے معاملات کے احکام کو اس میں شرعی حیثیت بصورت مسائل بیان کردیا جاتا تو بڑی سہولت ہوجاتی - اس لئے کہ لین دین وغیرہ میں آج کل نئی نئی صورتین پیدا ہوگئی ہیں اکثر احکام شرعیہ کے خلاف عمدار آمد ہو رہا ہے ان سے اجتناب کرنے کو لوگ دشوار سمجھتے ہیں یہ سب مشکلیں حل ہوجاتیں فرمایا کہ آپ آج کہہ رہے ہیں میں نے تو ایک عرصہ ہوا