ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
آگے تحریف ہے ان ہی باتوں کی بدولت تو طریق بدنام ہوا اور اس میں لوگوں کو شبہات پیدا ہوئے - 11 / جمادی الاولیٰ 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ ( ملفوظ 275 ) ایک وزیر کی ذہانت حضرت والا نے اپنے ملازم سے فرمایا کہ دوات میں ڈالنا ہے حوض سے پانی لے آؤ وہ کنور بھر لائے اس پر فرمایا کہ دولت کے تناسب سے پانی لانا چاہئے تھا اس پر ایک واقعہ بیان فرمایا کہ سفر میں ایک حسین لڑکی پر ایک با وجاہت آدمی نے دعوی کیا کہ یہ میری لڑکی ہے اور تھی وہ ایک غریب قوم کی لڑکی - وزیر کے یہاں مقدمہ آیا اس نے طرفین کا بیان سن کر عجیب فیصلہ دیا - اس لئے کہ شہادت دونوں طرف نہ تھی دونوں مسافر تھے سفر کا معاملہ تھا - وہ فیصلہ یہ کیا کہ وزیر نے لڑکی سے کہا کہ ہم دولت میں پانی ڈالیں گے وہ ایک بڑا کنورا بھرا کرلائی وزیر نے کہا کہ یہ لڑکی اس غریب کی ہے اس لئے کہ یہ دوسرا شخص لکھا پڑھا آدمی ہے کیا اس نے کبھی دوات کے لئے لڑکی سے پانی نہیں مانگا ہوگا اگر یہ اس کی لڑکی ہوتی تو بقدر ضرورت پانی لاتی عجیب فیصلہ ہے اور گو صرف اتنا شرع میں کافی نہیں لیکن اس کے بعد جھوٹا آدمی بالضرور اقرار کرلینے پر مجبور ہوجاتا ہے اور اقرار شرع میں حجت ہے - ( ملفوظ 276 ) عورتوں کا عجیب طریقہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان عورتوں کا بھی عجیب طبقہ ہے - ان کی باتوں کے نہ کہیں سر ہوتا ہے نہ پیر ہانکنے سے غرض - میں نے ایک بار دیوبند میں عورتوں کے جلسہ میں عورتوں کے عادات و رسوم کے متعلق بیان کیا بعد وعظ ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ عورتیں بہت ہی حیرت میں ہیں کہ ان کو ہمارا کچا چھٹا کس طرح معلوم ہوگیا کہ یہ ایسا کرتی ہیں ایسا کرتی ہیں میں نے کہا