ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
الحرام تھے - بعض لوگوں کو علم اور اکثر بے خبر تھے مگر جن کو علم تھا وہ سمجھدار لوگ تھے فضیحت نہیں کرتے تھے مگر ایک خیر خواہ صاحب پیدا ہوئے ان امام صاحب کی نصرت کی اور ایک رسالہ چھاپا اس میں ان امام صاحب کا نام تک لکھ دیا کہ ولد الحرام ہونا جبکہ علمی و عملی کمال رکھتا ہو موجب کراہت امامت نہیں دوستی بے خرد چوں دشمنی است - جن کو معلوم نہ تھا ان کو بھی معلوم ہوگیا اور جو نہ جانتا تھا وہ بھی جان گیا تو اسی طرح یہ نئے مدعی فتوے چپھوائیں گے تو لوگ سمجھیں گے کہ مستفتی فلاں قوم کا ہے خود تو اپنا نقص ظاہر کرتے پھرتے ہیں پھر دوسروں پر الزام ہے - ( ملفوظ 349 ) قدیم اہل علم کی شان استغناء ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل علم پہلے زمانہ میں جو ہوئے ہیں ان میں استغناء کی شان ہوتی تھی - اب تو جس کو دیکھو امراء کے دروازوں پر نظر آتے ہیں پہلے فقر و فاقہ کو اپنا زیور سمجھتے تھے دنیا سے نفرت اور دین سے رغبت اور اس میں مشغولی رہتی تھی - اسی کی برکت تھی اور اسی سے عزت تھی اب جب سے اپنے ہمرگوں کا یہ مسلک اور مشرب چھوڑ دیا ویسے ہی ذلیل و خوار ہیں باقی جو بڑے بڑے متکبرین ہیں وہ اب بھی فقیروں کے درازوہ پر آتے ہیں اور وئی سچا فقیر ان کے دروازوں پر نہیں جاتا اور یہ شان ان کے لئے اس قدر شایاں ہے کہ دوسرے قوم کے لوگ ان کے لئے اسی کو زیبا بتلاتے ہیں ایک غلام مصطفیٰ نامی کانپور میں مولوی ہیں بڑے دلیر ہیں ایک بڑے انگریز یعنی لفٹنٹ گورنر کے پاس پہنچے ملاقات ہوئی کہا کہ کیا مولویوں کا آپ کے یہاں کوئی حق نہیں کیا یہ آپ کی رعیت نہیں - لفٹنٹ گورنر نے کہا کہ حق ہے حق کیوں نہ ہوتا آپ فرمایئے بات کیا ہے - کہا کہ کوئی نوکری دلوایئے کہا کہ نوکری بہت مگر میں آپ کو ایک نیک اور فید مشورہ دیتا ہوں کہ آپ عالم ہیں - آپ کو اللہ نے علم دین عطاٰ فرمایا ہے -