ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 141 ) اصل مقصود تبلیغ ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ درس و تدریس متعارف مقصود کا مقدمہ ہیں اور اصل مقصود تبلیغ ہے آج کل یہ بڑی کوتاہی ہو رہی ہے کہ درس و تدریس کو اصل سمجھ لیا ہے اور اس کوتاہی اور غلطی کی بدولت اکثر علماء کو جو تبلیغ نہٰیں کرتے ایک بہت بڑی فضلیت سے محروم ہوگئی ہے حضرات انبیاء کا درس یہی تبلیغ تھا ابتداء میں درس و تدریس اور بعد فراغ علوم تحصیل اور تبلیغ دونوں کے حقوق ادا کرنا چاہئیں ایک کی طرف متوجہ ہو کر دوسرے سے غفلت کرنا یہ عظیم کوتاہی ہے علماء کو اس طرف ضرور توجہ کرنا چاہئے کہ وہ اپنا وقت تبلیغ میں بھی صرف کیا کریں اور اس کیا ایک سہل اور بہتر صورت یہ ہے کہ مدارس کی طرف سے کچھ مبلغ مقرر کردئے جائیں آج کل مدارس میں اس کی بڑی کمی ہے پڑھنے پڑھانے میں جس قدر مشغولی ہے تبلیغ کی طرف مطلق توجہ نہیں جس قدر و قت اس میں صرف کرتے ہیں تبلیغ میں اس کا نصف حصہ بھی خرچ نہیں کرتے - ( ملفوظ 142 ) سچ بہت اچھی خصلت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ سچ انسان کے اندر بڑی صفت ہے اگر حق تعالیٰ اس دولت سے کسی کو نوازیں سچے آدمی کا ہر شخص اعتبار کرتا ہے - صاحب مال کو قرض نہ ملے اگر وہ جھوٹا ہو - غریب اور مفلس کو قرض مل جاتا ہے اگر وہ سچا ہو - یہ صفت کا اثر ہے مسلمانوں میں اس کی بڑی کمی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے کام بند ہیں - ( ملفوظ 143 ) بخل اپنی ذات میں مذموم نہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ صفت بخل اپنی ذات میں مذموم نہیں اگر یہ مادہ انسان میں نہ ہو انتطام نہیں ہوسکتا ہاں کسی چیز کا اعتدال سے بڑھ جانا یہ