ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
اقوام وغیرہ وغیرہ اور بہت سے عوارض ایسے حائل ہوجاتے ہیں کہ کتاب کا علاج ہر جگہ کام نہیں دیتا - یہ عوارض کتاب میں لکھے بھی نہیں - یہ تمام باتیں استاد کے سامنے رہنے سے حاصل ہوتی ہیں تو جس طالب علم نے خواہ وہ کسی قابلیت کا ہو استاد کے سامن عرصہ تک مطب نہ کیا ہو صرف کتاب پڑھی ہو ہو علاج کسی معمولی مرض کا بھی نہیں کرسکتا - لہزا علاج کے لئے تجربہ کار طبیب کو تلاش کرتے ہیں - جسمانی علاج کا یہ حال ہے تو روحانی کا جو جسمانی امراض سے زیادہ مخفی اور پیچدہ ہیں جو حال ہوگا ظاہر ہے - نوا موذوں کو مقتدا بنانا : آج کل لوگ بڑی غلطی کرتے ہیں کہ ادھر کوئی درسیاست پڑھ کر نلکلا اور ادھر اس کو مقتدا بنالیا اور خود فارغ التحصیل صاحبان بھی اس غلطی میں مبتلا ہیں کہ درسیاست کے ختم ہونے کو منتہائے تمام کمالات سمجھتے ہیں پھر ان کو کسی فتوی دینے میں تامل ہے نہ کسی سے مشورہ لینے کی ضرورت سند ملنے سے ایک دن پہلے کسی شمار میں بھی نہ تھے اور لوگوں کے سامنے بولتے بھی ڈرتے تھے - اور ایک دن کے بعد کوئی کمال ایسا نہ رہا جو ان کو حاصل نہ ہوگیا ہو - اس کے یہ معنی ہیں کہ ایک دن میں ان کو اتنی ترقی ہوئی جو عادت خداوندی کے خلاف ہے جس کو طفرہ کہتے ہیں - چو یوسف کسے در صلاح و تمیز بسے سال باید کہ گرد و عزیز اور بسیار سفر باید یاپختہ شود خامے - اگر مدارس میں طلبہ کو مشورہ کرنے اور تفویٰ نویوی کی بھی بالقصد تعلیم ہو اور اس کے لئے خاص ہدایات اور تجربات جمع کردئے جاویں تو بڑے کام کی بات ہے - ایک تجربہ کار عالم کا گائے خوری کے متعلق جواب : ایک پرانے تجربہ کار عالم سے ایک آریہ نے مسئلہ پوچھا کہ اگر کوئی مسلمان تمام عمر گائے کا گوشت نہ کھاوے تو کیا وہ اسلام سے خارج شمار کیا جاوے گا یا اس کے ایمان میں کچھ فرق رہے گا - مولوی صاحب نے فرمایا گوشت گائے کا کھانا اسلام میں ایسا ہے جیسا تم لوگوں کے یہاں جنئیوں کا نکال ڈالنا اور پھینک دینا - ہندویت سے خارج نہیں کردیتا ایسے ہی